ابوظہبی(این این آئی)متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انورقرقاش نے الزام عاید کیا ہے کہ قطر دوغلی پالیسی پر عمل پیرا ہے، سعودی عرب کی قیادت میں چار عرب ممالک کی طرف سے قطرکے سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کے بعد اس معاملے کے حل کی کوششیں کی گئیں مگر قطر نے تعاون نہیں کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائیٹ ‘ٹوئٹر‘ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں انور قرقاش
نے کہا کہ قطر کی طرف سے ہمیں دہرے معیار کا سامنا ہے۔ قطر ایک طرف القاعدہ کی میزبانی کررہا ہے جو عراق اور دوسرے عرب ملکوں پر حملوں میں ملوث رہی ہے۔ اس کے علاوہ قطر نے فلسطینی تنظیم حماس کی حمایت اور مدد کی اور ساتھ ہی اسرائیل کے ساتھ خفیہ گرمجوش تعلقات بھی رکھے۔ قطر کی طرف سے سعودی عرب کے ساتھ رابطہ رکھا گیا مگر سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ کے خلاف سازش کی گئی۔اماراتی وزیر مملکت برائے خارجہ امور کے مطابق عرب ممالک قطر کے ساتھ جاری بحران کوختم کرنا چاہتے ہیں مگر دوحہ کی طرف سے عدم تعاون کا سامنا ہے۔ انہوں نے علامہ یوسف القرضاوی پر متحدہ عرب امارات کو پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنانے پر اکسانے کا الزام عاید کیا۔ انور قرقاش کا کہنا تھا کہ یوسف القرضاوی کی طرف سے امارات کے خلاف بیان بازی سنہ 2014ء کے بحران کاحصہ ہے۔