بیجنگ (آئی این پی) چین کے امور خارجہ اور شعبہ توانائی کے ماہر ڈاکٹر کوئی شوجون نے کہا ہے کہ سی پیک چین کی مستقبل کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرے گا اور اس سے پاکستان کی معیشت چین کی معیشت سے منسلک ہو جائے گی، سی پیک کی وجہ سے پاکستان کی معیشت ترقی کرے گی، چین پاکستان میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے،
تا کہ چین کی سرمایہ کاری اور مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی ورکرز محفوظ رہیں، بھارت سی پیک منصوبوں سے خوش نہیں ہے اور پاکستان اور چین کیلئے مسائل پیدا کر رہا ہے تا کہ منصوبے کو سبوتاڑ کر سکے، دنیا کے اکثر ممالک بیلٹ اینڈ روڈز منصوبے میں دلچسپی لے رہے ہیں اور بھارت خطے میں تنہا ہو رہا ہے، پاکستان چین تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے عوامی سطح پر اور مختلف شعبوں کے ماہرین کے وفود کا تبادلہ ضروری ہے۔گزشتہ وز چین کے خارجہ امور برائے ترقی پذیر ممالک اور شعبہ توانائی کے ماہر ڈاکٹر کوئی شوجون نے پاکستانی صحافیوں کے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور سے دونوں ممالک سمیت خطے کے ممالک مستفید ہوں گے، سی پیک کے ذریعے چین کی مستقبل میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی اور توانائی سیکیورٹی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا، چین دنیا کا ایک بڑا گنجان آباد ملک ہے اور اس کی ترقی کرتی ہوئی معیشت کی وجہ سے توانائی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے، چین تیل کا دوسرا بڑا صارف ملک ہے، سی پیک کی وجہ سے چین تیل اور گیس کی برآمد کیلئے فاصلہ میں بہت کمی آئے گی، چین کے ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تنازعات کی وجہ سے سمندر راستہ غیر محفوظ ہے اور طویل ہے، چین بیلٹ اینڈ روڈز منصوبے کے تحت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین میں استعمال ہونے
والی توانائی 2010تک 66.10فیصد کوئلہ سے پیدا کی جاتی ہے اب ماحولیاتی مسائل سے بچنے کیلئے کوئلہ سے توانائی کی پیداوار میں کمی لائی جا رہی ہے۔2030 تک کوئلہ سے بجلی کی پیداوار کل 28فیصد رہ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین ماحولیاتی مسائل سے بچنے کیلئے توانائی کے منصوبوں میں وزیر ٹیکنالوجی استعمال کررہا ہے، مستقبل میں چین کا تیل اور دیگر ذرائع پر دارومدار میں اضافہ ہو گا، چین جنوبی ایشیاء� میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے،
دنیا کے اکثر ممالک بیلٹ اینڈ روڈز منصوبے میں دلچسپی لے رہی ہے، بعض ممالک بیلٹ اینڈ روڈز منصوبے کے حوالے سے رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں، چین پاکستان میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے تا کہ چین کی سرمایہ کاری محفوظ رہے اور پاکستان کی معیشت ترقی کرے، چین دوست ممالک کے ساتھ دہشت گردی اور انتہاء� پسندی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے تعاون کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈز کا ایک حصہ ہے، پاکستان کی معیشت چین کی معیشت کے ساتھ منسلک ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت منصوبے کو سبوتاڑ کرنے کیلئے پاکستان اور چین کیلئے مسائل اور رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے، بھارت کے سوا خطے کے تمام ممالک سی پیک کی سپورٹ کررہے ہیں، جس کی وجہ سے بھارت خطے میں تنہا ہو رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین میں کرپشن کے خاتمہ کیلئے ایک بڑی
مہم چلائی گئی اور 5 سالوں میں 26ہزار اعلیٰ سرکاری شخصیات کو گرفتار کیا گیا اور اکثریت کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے عوامی سطح پر رابطوں میں اضافہ ضروری ہے، زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو چین کا دورہ کرنا چاہی اور چین کی ترقی کے بارے میں جانا چاہیے، مختلف شعبوں کے ماہرین کو چین کا دورہ کرنا چاہیے۔