منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ہمسایہ ملک میں واٹس ایپ اورٹیلی گرام کی سروس بند

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آئی این پی )افغان حکام نے ملک میں واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کی سماجی میڈیا کی سہولیات عارضی طور پر بند کردی ہیں، حکومتی اہلکار نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اقدام سکیورٹی کے باعث کیا گیا،دوسری جانب متنازع اقدام کے نتیجے میں افغان حکومت پر تنقید کا سلسلہ شروع گیا ،اس اقدام کو غیر قانونی قدم اور

اظہار آزادی پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں حکام نے ملک میں واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کی سماجی میڈیا کی سہولیات عارضی طور پر بند کردی ہیں۔ ایک اہل کار نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے، اِس کا باعث سکیورٹی تشویش بیان کی ہے۔افغان ٹیلی مواصلات کے رابطے کے ادارے (اے ٹی آر اے) نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ سماجی میڈیا کی اِن سروسز کو 20 روز کے لیے معطل کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ریاست کے سکیورٹی کے اداروں کی جانب سے کی گئی درخواست کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔اہل کار، جنھوں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بات کی، بتایا کہ اس ضمن میں ہفتے کو باضابطہ اعلان متوقع ہے۔ٹیلی مواصلاتی ادارے نے ٹیلی کوم کو حکم جاری کیا ہے کہ یکم نومبر سے یہ سہولیات روک دی جائیں۔ یہ بات افغان ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی سرکاری ہدایات کی ایک نقل میں کہی گئی ہے۔حالیہ دِنوں، سماجی میڈیا کے صارفین نے اِن دو سروسز کے حوالے سے تکنیکی مسائل کی شکایت کی ہے۔اِس متنازع اقدام کے نتیجے میں، افغان حکومت پر تنقید کا سلسلہ شروع گیا ہے، جسے غیر قانونی قدم اور اظہار آزادی پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔نکتہ چینی کے بعد جمعے کو ٹیلی مواصلات پر ضابطہ کار ادارے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندش کا مقصد ایک نئے قسم کی ٹیکنالوجی کا تجربہ کرنا ہے، تاکہ صارفین کی شکایات

کو نمٹایا جا سکے۔ضابطے کا دفاع کرتے ہوئے، ادارے نے کہا ہے کہ وائٹس ایپ اور ٹیلی گرام محض آواز اور پیغام رسانی کی سہولیات فراہم کرتے ہیں، اور اِن کی عارضی معطلی سے افغانوں کے شہری حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ وزارت نے مزید کہا ہے کہ حکومت آزادی اظہار کے تحفظ کے عزم پر قائم ہے۔ٹوئٹر پر ایک بیان میں افغان صحافیوں اور سرگرم کارکنوں نے اقدام کو مسترد کیا ہے۔حبیب خان طوطا خیل نے ٹوئٹر پر پیغام

تحریر کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ حکومت کی سنسرشپ کا آغاز ہے۔ اگر اس کی فوری طور پر مزاحمت نہ کی گئی تو بعید نہیں کہ حکومت بہت جلد فیس بک اور ٹوئٹر کو بھی بند کردے۔ایک افغان صحافی نے کہا ہے کہ حکومت سکیورٹی کی فراہمی میں ناکام ہوئی ہے، اب وہ پیغام رسانی کے پلیٹ فارمز پر بندش لگا کر اپنی نالائقی کو چھپانا چاہتی ہے۔ مطلق العنانیت؟۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…