پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

ہمسایہ ملک میں واٹس ایپ اورٹیلی گرام کی سروس بند

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آئی این پی )افغان حکام نے ملک میں واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کی سماجی میڈیا کی سہولیات عارضی طور پر بند کردی ہیں، حکومتی اہلکار نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اقدام سکیورٹی کے باعث کیا گیا،دوسری جانب متنازع اقدام کے نتیجے میں افغان حکومت پر تنقید کا سلسلہ شروع گیا ،اس اقدام کو غیر قانونی قدم اور

اظہار آزادی پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں حکام نے ملک میں واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کی سماجی میڈیا کی سہولیات عارضی طور پر بند کردی ہیں۔ ایک اہل کار نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے، اِس کا باعث سکیورٹی تشویش بیان کی ہے۔افغان ٹیلی مواصلات کے رابطے کے ادارے (اے ٹی آر اے) نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ سماجی میڈیا کی اِن سروسز کو 20 روز کے لیے معطل کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ریاست کے سکیورٹی کے اداروں کی جانب سے کی گئی درخواست کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔اہل کار، جنھوں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بات کی، بتایا کہ اس ضمن میں ہفتے کو باضابطہ اعلان متوقع ہے۔ٹیلی مواصلاتی ادارے نے ٹیلی کوم کو حکم جاری کیا ہے کہ یکم نومبر سے یہ سہولیات روک دی جائیں۔ یہ بات افغان ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی سرکاری ہدایات کی ایک نقل میں کہی گئی ہے۔حالیہ دِنوں، سماجی میڈیا کے صارفین نے اِن دو سروسز کے حوالے سے تکنیکی مسائل کی شکایت کی ہے۔اِس متنازع اقدام کے نتیجے میں، افغان حکومت پر تنقید کا سلسلہ شروع گیا ہے، جسے غیر قانونی قدم اور اظہار آزادی پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔نکتہ چینی کے بعد جمعے کو ٹیلی مواصلات پر ضابطہ کار ادارے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندش کا مقصد ایک نئے قسم کی ٹیکنالوجی کا تجربہ کرنا ہے، تاکہ صارفین کی شکایات

کو نمٹایا جا سکے۔ضابطے کا دفاع کرتے ہوئے، ادارے نے کہا ہے کہ وائٹس ایپ اور ٹیلی گرام محض آواز اور پیغام رسانی کی سہولیات فراہم کرتے ہیں، اور اِن کی عارضی معطلی سے افغانوں کے شہری حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ وزارت نے مزید کہا ہے کہ حکومت آزادی اظہار کے تحفظ کے عزم پر قائم ہے۔ٹوئٹر پر ایک بیان میں افغان صحافیوں اور سرگرم کارکنوں نے اقدام کو مسترد کیا ہے۔حبیب خان طوطا خیل نے ٹوئٹر پر پیغام

تحریر کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ حکومت کی سنسرشپ کا آغاز ہے۔ اگر اس کی فوری طور پر مزاحمت نہ کی گئی تو بعید نہیں کہ حکومت بہت جلد فیس بک اور ٹوئٹر کو بھی بند کردے۔ایک افغان صحافی نے کہا ہے کہ حکومت سکیورٹی کی فراہمی میں ناکام ہوئی ہے، اب وہ پیغام رسانی کے پلیٹ فارمز پر بندش لگا کر اپنی نالائقی کو چھپانا چاہتی ہے۔ مطلق العنانیت؟۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…