بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

معمرقذافی کے بیٹے سیف الاسلام کی دھماکہ خیز واپسی

datetime 18  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ؒ یپولی (مانیٹرنگ ڈیسک)لیبیا کے سابق مرد آہن مقتول معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام القذافی نے جیل سے رہائی کے چند ماہ کے بعد سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔سیف الاسلام کے خاندان کے وکیل خالد الزایدی نے بتایا کہ ان کے موکل نے ملک میں سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔ انہوں نے سیاسی رہنماؤں سے رابطے شروع کیے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ سیاسی کارکنوں سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

تیونس کے دورے کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں خالد الزایدی نے بتایا کہ سیف الاسلام لیبیا کی سیاست سے الگ یا دور نہیں بلکہ وہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے لیبیا کے قومی رہ نماؤں اور قبائلی عمایدین سے رابطے شروع کی ہیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد مصالحت اور نئی سیاسی صف بندی ہے۔الزایدی کا کہنا ہے کہ کسی بھی دوسرے لیبی شہری کی طرح سیف الاسلام کو بھی سیاست میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ لیبیا کی موجودہ صورت حال بالخصوص متحارب گروپوں میں مذاکرات کی ناکامی کے بعد سیف الاسلام کی ضرورت مزید دو چند ہوگئی ہے۔ ملک میں کسی جامع سیاسی، مصالحتی اور حقیقی قومی معاہدے تک پہنچنے کے لیے سیف الاسلام اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لیبیا کا ایک بڑا طبقہ سیف الاسلام کا حامی اور ان سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہے۔ سیف الاسلام قذافی واضح سیاسی ویڑن رکھتے ہیں اور وہ ملک کو موجودہ سیاسی بحران سے نکال سکتے ہیں۔اس سوال پر کہ سیف الاسلام قذافی ان دنوں کہاں موجود ہیں، ان کے وکیل نے سیف الاسلام کے ٹھکانے کی نشاندہی سے انکار کردیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ سیف الاسلام صحت مند، تندرست اور مرضی سے ایک سے دوسری جگہ منتقل ہوتے ہیں۔ انہوں نے سیف الاسلام قذافی کے بیرون ملک چلے جانے کی خبروں کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ ان کے موکل لیبیا ہی میں ہیں وہ باہر گئے ہیں اور نہ ہی جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ سیف الاسلام قذافی کو گذشتہ جون میں جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ وہ زنتان شہر کی ایک جیل میں قید رہے۔ رہائی کے بعد انہیں نہیں دیکھا گیا اور نہ ہی ان کے ٹھکانے کے بارے میں کسی قسم کی معلومات ملی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…