واشنگٹن( آن لائن )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متضاد بیانات اور دعوؤں کو دیکھ کر بہت سے لوگ ان کے ذہنی مریض ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہیں۔گذشتہ برس ٹرمپ جب اپنی انتخابی مہم چلا رہے تھے، تب بھی بہت سے لوگ انہیں نفسیاتی اور ذہنی الجھنوں کا شکار قرار دے کر ان کی نفسیاتی صحت پر سوال اٹھاتے تھے۔سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے بھائی جیب بش نے فروری 2016ء4 کو ایک بیان میں ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار
دے کر انہیں ڈاکٹر سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ ٹرمپ کو سیاست میں حصہ لینے کی نہیں بلکہ اپنے دماغ کا علاج کرانے کی ضرروت ہے۔وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کے متنازع بیانات سے ان کی ذہنی الجھنوں کے بارے میں قیاس آرائیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔وائیٹ ہاؤس میں کئی اہم شخصیات صدر ٹرمپ کے ذہنی اور نفسیاتی امراض کا شکار ہونے کی گواہی دیتے ہیں۔گذشتہ ہفتے کے روز امریکی اخبار ’دی اں ٹرسپٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ کئی ارکان کانگریس یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ڈونلد ٹرمپ ذہنی مریض ہیں۔ اخباری رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کا ذہنی اور نفسیاتی الجھنیں ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں۔ ایک سینیر ری پبلیکن سینیٹر سوزان کولینز نے 25 جولائی کو ایک مضمون میں بھی ایسا ہی تاثر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ذہنی اور نفسیاتی مسائل کے حوالے سے انہیں بہت تشویش ہے۔گذشتہ برس جریدہ ‘دی نیو یارکر‘ ن لکھا کہ ٹرمپ جیسا شخص تہذیبوں کی تباہی کا موجب بن سکتا ہے۔ٹرمپ کے بارے میں لوگوں کے خیالات انتہائی خوف کا موجب بن سکتے ہیں۔ ایک ایسا شخص جس کے اختیار میں جوہری ہتھیاروں کی کنجی ہو اس کا منصب صدارت پر فائز رہنا اور ساتھ ہی نفسیاتی امراض کا شکار ہونا کسی بڑے خطرے سے کم نہیں۔