نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) ”مردوں کے ختنے کرنا غیرسائنسی ہے اور قرآن میں بھی اس کا کہیں ذکر موجود نہیں، چنانچہ یہ اسلام کا حصہ بھی نہیں ہیں۔“ ’بھارت کی اسلامی تنظیم قرآن و سنت سوسائٹی کے مسلم مردوں بارے اعلان نے ہنگامہ برپا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی ایک اسلامی تنظیم نے مردوں کے ختنوں کے بارے میں ایسا اعلان کر دیا ہے کہ مسلم دنیا میں
ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کی رپورٹ کے مطابق ’قرآن و سنت سوسائٹی‘ نامی اس تنظیم کا کہنا ہے کہ ”مردوں کے ختنے کرنا غیرسائنسی ہے اور قرآن میں بھی اس کا کہیں ذکر موجود نہیں، چنانچہ یہ اسلام کا حصہ بھی نہیں ہیں۔“قرآن و سنت سوسائٹی کی بنیاد چیکانر مولوی نامی شخص نے رکھی تھی جس کے موجودہ نائب صدر جلیل پٹیکادو نے جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ”جس طرح عیسائی پادری بچوں کا بپتسمہ کرکے انہیں عیسائی بناتے ہیں اور یہودی اپنے بچوں کے ختنے کرکے انہیں یہودی بناتے ہیں اسی طرح عرب کے سنی مسلمان بھی اپنی ایک رسم ’احلو سُنة‘(Ahlu Sunna)کے تحت اپنے بچوں کے ختنے کرکے انہیں اپنے رسوم و رواج کے دائرے میں لاتے ہیں۔ اسلام میں ختنوں کا تصور نبی کریمﷺ کے صحابی حضرت ابو ہریرہ ؓ سے آیاہے ، جو احادیث کے بہت بڑے راوی ہیں۔ اس سے قبل اسلام میں ختنوں کا کوئی تصور نہیں تھا۔“جب جلیل پٹیکادو سے سوال کیا گیا کہ بھارتی ریاست کیرالہ میں اب تک لڑکیوں کے ختنے بھی کیے جا رہے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ”حضرت محمد ﷺ نے تو لڑکوں کے ختنے کرنے کا حکم بھی نہیں دیا تھا۔“ان کا کہنا تھا کہ ”افریقہ کے قبائل میں حضرت محمدﷺ کی آمد سے ہزاروں سال پہلے سے بچوں کے ختنے کرنے کی روایت چلی آ رہی ہے۔
مسلمانوں میں ختنے کروانے کے تصور کی بنیاد ایک ’ضعیف‘ حدیث ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ حضرت محمد ﷺ نے بھی ختنے کروائے تھے۔“