میں اس علاقے سے آیا ہوں جہاں سے برمی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کو نکالا میں نے دیکھا ہے اب وہاں پر۔۔۔معروف بین الاقوامی صحافی روہنگیاکے آبائی علاقوں میں پہنچنے والا پہلا غیر ملکی صحافی بن گیا،وہاں کیا منظر ہے؟جان کر شاید مسلمان جاگ جائیں

9  ستمبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) صحافیوں کو میانمار کی ریاست راکھین جانے کی اجازت نہیں ہے جہاں میانمار کی فوج اور بودھ شدت پسند روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔ تاہم گزشتہ دنوں حکومت کی طرف سے چندغیرملکی صحافیوں کو اپنی نگرانی میں بعض مخصوص دیہات کا دورہ کروایا گیا۔ ان صحافیوں میں بنگلہ دیش کی منیزہ نقوی، تھائی لینڈ کے گرانٹ پیک اور بھارت کے اشوک شرما و دیگر شامل تھے۔ یہ پہلے غیرملکی صحافی تھے جو راکھین کے متاثرہ علاقوں میں گئے۔

واپس آ کر گرانٹ پیک نے بتایا کہ ”ہم اس علاقے سے واپس آ رہے ہیں جہاں سے برمی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کو ہجرت کرنے پر مجبور کر دیا۔ ان دیہات میں ہم نے دیکھا کہ وہاں کوئی باشندہ نہیں تھا۔ دیہات بالکل خالی پڑے تھے۔ ان میں موجود گھروں کو آگ لگائی گئی تھی جس سے ابھی دھواں اٹھ رہا تھا۔ دیہات میں مسلمانوں کی مذہبی کتاب قرآن مجید کے اوراق پھاڑ کر ادھر ادھر پھینک دیئے گئے تھے۔“گرانٹ پیک کا مزید کہنا تھا کہ ”برمی حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ روہنگیا مسلمان جان بوجھ کر اپنے گھروں کو آگ لگا رہے ہیں لیکن ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ کر آ رہے ہیں کہ ان دیہات سے تمام مسلمان ہجرت کر چکے تھے، اس کے باوجود ان کے گھروں کو آگ لگی ہوئی تھی۔ وہ کس نے لگائی؟ اور کوئی بھی مسلمان اپنی مقدس کتاب کو پھاڑ کر نہیں پھینک سکتا۔ یہ تمام شواہد اس حکومتی دعوے کی نفی کر رہے ہیں۔“واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک 1لاکھ 64ہزار روہنگیا مسلمان ہجرت کرکے بنگلہ دیش پہنچ چکے ہیں اور ہزاروں قتل کیے جا چکے ہیں، لیکن میانمار کی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے صرف چند سو شدت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔ برمی حکومت کی طرف سے بھی اپنی فوج کے دعوے کی حمایت کی جا رہی ہے اور الٹا مظلوم روہنگیا مسلمانوں پر اس پرتشدد صورتحال کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…