کوالالمپور(این این آئی)ملائشیا میں ایک درندہ صفت باپ پر اپنی سگی بیٹی کی عصمت ریزی اور اس سے 600 سے زیادہ مرتبہ منھ کالا کرنے کے الزامات میں فرد جرم عاید کردی گئی ۔اگر وہ قصور وار ثابت ہوجاتا ہے تو ا س کو ملائشیا کے قانون کے تحت بارہ ہزار سال قید کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق عدالتی حکام کو اس 36 سالہ رنڈوے کے خلاف 626 الزامات پر مشتمل فرد جرم پڑھنے میں دو روز
لگے ۔اس بد طینت شخص پر اپنی 15 سالہ بیٹی سے 599 مرتبہ غیر فطری طریقے سے بدفعلی کے علاوہ جبری عصمت ریزی اور دوسرے جنسی الزامات پر مشتمل فرد جرم عاید کی گئی ہے۔اس کے خلاف جب عدالت میں فرد جرم پڑھی جارہی تھی تو وہ بالکل سکون میں دکھائی دے رہا تھا۔اس نے گرے رنگ کی ٹی شرٹ اور نیلے رنگ کا پاجاما پہن رکھا تھا۔اس نے قصور وار نہ ہونے کی کوئی درخواست نہیں کی ہے۔اب اس کے خلاف ملائشیا کے انتظامی دارالحکومت پترا جایا میں بچوں کے خلاف جنسی جرائم کی سماعت کے لیے حال ہی میں قائم کردہ خصوصی عدالت میں مقدمہ چلا یا جائے گا۔اس عدالت کے ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر ایمی سیزوانی نے کہا کہ اس کو بارہ ہزار سال تک قید کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے۔اس ملزم کو بدفعلی کے ہر جرم پر زیادہ سے زیادہ بیس سال قید اور کوڑوں کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ بیٹی سے زنا بالجبر کے جرم پر تیس سال اور دوسرے جنسی جرائم پر بیس ، بیس سال قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔جج یانگ زریدہ سازعلی نے اس ملزم کی ضمانت قبول کرنے سے انکار کردیا تھا کیونکہ پراسیکیوٹرز نے خبردار کیا تھا کہ وہ رہائی کے بعد فرار ہوسکتا ہے یا پھر گواہوں کو ڈرا دھمکا سکتا ہے۔متاثرہ لڑکی کی شناخت چھپانے کے لیے اس مشتبہ ملزم کا نام بھی ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔اس شخص کو 26 جولائی کو لڑکی کی والدہ کی پولیس کے ہاں مقدمے کے لیے درخواست کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا۔اس نے مبینہ طور پر اس سال جنوری اور جولائی کے درمیان ان جنسی جرائم کا ارتکاب کیا تھا اور اس عرصے کے دوران میں اس کی بیٹی اس کے ساتھ ہی رہتی رہی تھی۔