اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست آسام میں علیحدگی کی تحریک زور پکڑ گئی، پر تشدد احتجاج جاری، نظام زندگی متاثر، پولیس ناکام ہونے پر حالات کنٹرول کرنے کیلئے فوج تعینات کی جانے لگی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں علیحدگی کی تحریک زور پکڑ گئی ہے
اور شہریوں کا پر تشدد احتجاج جاری ہے ۔ آسام کی بھارت سے علیحدگی کی تحریک کے دوران املاک اور گاڑیاں جلائی جا رہی ہیں اور نظام زندگی بری طرح متاثر ہے ۔ آسام کے صدر مقام دارجیلنگ میں علیحدگی پسندوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں شدت آچکی ہے جبکہ پوری ریاست میں مکمل ہڑتال ہے۔ ریاستی حکومت نے پولیس کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے فوج کی تعیناتی کی درخواست کی ہے جس کے بعد بھارتی تعداد میں فوجی دستے ریاست آسام میں تعینات کئے جا رہے ہیں۔دوسری جانب مودی سرکار نے آسام کی علیحدگی کی تحریک کو دبانے کیلئے انٹرنیٹ سہولت معطل کر رکھی ہے اور ریاست کے تمام تعلیمی ادارے، اہم کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔ علیحدگی پسندوں نے حکومتی تشدد کے خاتمے تک کسی بھی قسم کے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی ریاست آسام قیام پاکستان کے وقت مسلم اکثریتی علاقہ تھا جس کی پاکستان میں شمولیت کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا تاہم ریڈ کلف کمیشن اور وائسرائے ہند لارڈ مائونٹ بیٹن اور کانگریسی رہنمائوں کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے کئی مسلم اکثریتی علاقے دھوکے سے بھارت کے حوالے کر دئیے گئے تھے جن میں آسام بھی شامل تھا۔