واشنگٹن (آن لائن) امریکا میں خفیہ دستاویزات لیک کرنے کے الزام میں گرفتار خاتون انٹیلی جنس اہلکار وائٹ ہاس کو جلا کر راکھ کا ڈھیر بنادینا چاہتی تھی۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست جارجیا کی عدالت میں ریئلٹی ونر کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں وکیل استغاثہ نے بتایا کہ ملزمہ وائٹ ہاس کو جلا کر تباہ کرنا چاہتی تھی۔ سماعت کے دوران ملزمہ نے صحت جرم سے انکار کیا۔ جارجیا کے محکمہ استغاثہ کے مطابق
وِنر کے گھر کی تلاشی کے دوران حکام کو مختلف زبانوں میں ہاتھ سے لکھے گئے ایسے کئی نوٹ ملے تھے، جن میں لکھا تھا، میں وائٹ ہاس کو جلا دینا چاہتی ہوں۔امریکا کے حساس ادارے این ایس اے کی سابق خاتون اہلکار 25 سالہ ریئلٹی ونر پر 2016 کے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق انتہائی خفیہ رپورٹ تک میڈیا کو رسائی دینے کا الزام ہے۔ ریئلٹی ونر پشتو، دری اور فارسی سمیت متعدد زبانوں کی ماہر ہے اور وہ ماہر لسانیات کے طور پر امریکی فضائیہ کی ملازمہ بھی رہ چکی ہے۔استغاثہ نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ملزمہ کے سوشل میڈیا اکانٹس کے مطالعے سے پتہ چلا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت ناپسند کرتی ہے اور ایک بار تو اس نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ٹرمپ کو نارنجی رنگ کا فاشسٹ بھی قرار دیا تھا۔ استغاثہ کو شبہ ہے کہ ملزمہ کے پاس ابھی تک کئی ایسے راز ہیں، جو اس نے انٹیلیجنس سروس کے دوران چرائے ہیں۔