بیجنگ (آئی این پی) چین نے پاکستان میں فوجی اڈا قائم کرنے کی امریکی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اس کی سخت مزمت کی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ سرد جنگ کا خیال ترک کرے ،چین پاکستان دوستانہ تعاون کسی تیسرے فریق کا نشانہ نہیں بننے والا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق امریکہ نے کہا کہ چین پاکستان میں فوجی اڈا قائم کرئے گا جس کو چین نے بے بنیاد قرار دے دیا ہے اور اس پر چینی وزارت خارجہ کی
ترجمان ہوا چھون اینگ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ چین پاکستان دوستانہ تعاون کسی تیسرے فریق کا نشانہ نہیں بننے والا اور اپنے بین الاقوامی معاہدے سے مطابقت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا امریکہ کی رپورٹ بے بنیاد ہے اور چین اس کی سخت مذمت کرتا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ امریکہ اس سرد جنگ کا خیال ترک کر دے گا۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ چین پاکستان سمیت دیگر دیرینہ دوست ممالک میں ممکنہ طور پر اپنے فوجی اڈے قائم کرے گا۔پینٹا گون کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں اشارہ دیا گیا کہ چین مستقبل میں پاکستان میں ممکنہ فوجی اڈہ بنانے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ رپورٹ میں یہ بھی پیشگوئی کی گئی کہ شمال مشرقی افریقی ریاست جبوتی میں فوجی اڈہ قائم کرنے کے بعد چین بیرون ملک مزید اڈے بنائے گا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کانگریس کو پیش کی گئی 97 صفحات پر97 صفحات پر مشتمل پینٹاگون کی سالانہ رپورٹ میں چینی فوج کی سال 2016 میں ہونے والی پیش قدمی کا بھی ذکر کیا گیا۔اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی فوج نے گذشتہ سال 180 ارب ڈالر خرچ کیے جو کہ چینی سرکاری دفاعی بجٹ 140.4 ارب ڈالر سے کئی زیادہ ہے۔رپورٹ میں جبوتی میں تعمیر ہونے والے پہلے چینی نیول بیس کی تعمیر کا ذکر بار بار کیا گیا، واضح رہے کہ جبوتی امریکی فوج کا ایک اہم اڈہ ہے
اور یہ ملک سوئز کینال کے راستے پر بحیرہ احمر کے داخلی حصہ پر واقع ہے۔پینٹاگون کی رپورٹ کے مطابق چین ایسے ممالک میں مزید فوجی اڈے بنانے کی کوشش کرے گا جن کے ساتھ اس کے دیرینہ دوستانہ تعلقات اور یکساں اسٹرٹیجک مفادات ہیں جن میں پاکستان بھی شامل ہے۔چینی فوجی اتحاد میں شامل ہونے کے بعد محل وقوع کے اعتبار سے جبوتی نے بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا اور میانمار کو پریشانی سے دوچار کر دیا ہے۔تاہم رپورٹ میں پاکستانی سرزمین پر چینی فوجی اڈے کے حوالے سے بھارتی ردعمل کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان ایشین پیسیفک خطے میں چینی ہتھیاروں کی سب سے بڑی منڈی ہے جبکہ 2011 سے 2015 کے دوران دنیا بھر میں 20 ارب ڈالر کی چینی ہتھیاروں کی برآمدات میں سے 9 ارب ڈالر کے چینی ہتھیار اسی خطے میں فروخت کیے گئے۔واضح رہے کہ گذشتہ سال ہی چین نے پاکستان کے ساتھ 8 آبدوزوں کی فروخت کا معاہدہ کیا ہے۔