ہمیرپور/نئی دہلی (آئی این پی)بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بار بار امن خراب کرنے کی کوشش کی تو بھارتی سیکورٹی فورسز گولیوں کا شمار نہیں کریں گے ۔اتوار کو بھارتی میڈیاکے مطابق وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ہماچل پردیش کے ٹاؤن میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں امن وشانتی کو ایک بار پھر
خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن وہ اس عمل کو طویل عرصے تک جاری نہیں رکھ سکے گا۔بھارتی فوج کو اجازت دیدی ہے کہ اگر پاکستان ایک گولی بھی چلائے تو جواب میں گولیوں کا شما ر نہ کیا جائے۔انکا کہنا تھاکہ بھارت اپنے سیکورٹی اہلکاروں کی قربانیو ں کو نہیں بھول سکتا۔بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اپنی روائتی ہٹ دھرمی کو برقرار رکھتے ہوئے مظلوم کشمیریو ں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی اور پاکستان کو براہ راست اس کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت جموں و کشمیرمیں پاکستان کی حمایت میں جاری دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر مسئلے کا مستقل حل نکالنے اور اس کے لئے وہاں مختلف فریقوں سے بات چیت کا راستہ بھی ہموار کرے گی۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مربوط راستہ اختیارکرے گی ،جس میں فوجی اور سیاسی دونوں کی ہم آہنگی ہوگی، مسئلہ کشمیر کا حل چٹکی بجا کر یا مہینوں میں نہیں نکالا جا سکتا، حکومت کے پاس اس کے لئے حکمت عملی ہے جس کو فی الوقت سامنے نہیں لایا جا سکتا لیکن اس پر کام ہو رہا ہے اور اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر کے مستقبل کی راہ کا ہر پتھر ہٹائیں گے،کشمیری نوجوانوں کے ہاتھ پتھر پھینکنے کے لئے نہیں ہیں،
ان ہاتھوں میں جو صلاحیت ہے انہیں بھارت کی ترقی کے لئے استعمال کیا جائے گا ۔ انہوں نے روائتی الزام تراشی کرتے ہوئے کہا کہ کچھ طاقتیں پاکستان کی شہ پر نوجوانوں کو گمراہ کر رہی ہیں اور ان قوتوں کے اپنے مفادات ہیں لیکن ان قوتوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور انہیں کشمیری نوجوانوں کے ساتھ کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے لئے پاکستان کو براہ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنے یہاں سندھ، بلوچستان اور مشرقی پاکستان کو نہیں سنبھال سکا لیکن ہندوستان کے خلاف ان قوتوں کا استعمال کر رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مختلف فریقوں سے بات چیت کی راہ ہموار کرے گی
لیکن انہوں نے واضح کیا کہ ابھی یہ طے نہیں ہے کہ کس سے بات کی جائے گی اور کس سے نہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں بات چیت کے ذریعہ بڑے سے بڑے مسائل حل کئے جا سکتے ہیں اور مودی حکومت بھی بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل عوام کو اعتماد میں لے کر کیا جائے گا لیکن اس حکمت عملی کا انکشاف نہیں کیا جا سکتا،جب ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ اس مسئلہ کا مستقل حل کیا جائے گا تو ہم صرف نام کے لئے ایسا نہیں کہہ رہے ہیں، ہمارے پاس اس سلسلے میں منصوبہ ہے،مودی حکومت اس مسئلہ کو حل کرکے ریاست میں امن قائم کرے گی۔