بیجنگ (آئی این پی ) وزارت ارضی و وسائل نے جمعہ کو کہا کہ باور کیا جاتا ہے کہ چین کے پاس ایک ایسے تیل کے مساوی 88بلین ٹن کے برابر ذخائر ہیں جو ’’ آتش گیر برف ‘‘ کے طورپر معروف ہیں ۔ وزارت کے تحت چین کے طبقات ارضی سروے کے ڈپٹی ڈائریکٹر لائی جنگ فا نے یہ بیان سمندر میں آتش گیر برف کی کان کنی میں چین کی پہلی کامیابی کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کیا ۔چین نے تقریباً
دودہائیوں کی تحقیق و تلاش کے بعد بحیرہ جنوبی چین میں آتش گیر برف کے نمونے اکٹھے کرنے میں 18مئی کو اپنی کامیابی کا اعلان کیا تھا ، یہ ایک ایسی اہم کامیابی ہے جو عالمی توانائی انقلاب کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے ، آتش گیر برف عموماسمندر کی تہہ یا ٹنڈرا ( ایسا بے شجر میدان جو گرمیوں کے موسم میں بھی نچلی سطح تک یخ بستہ رہتا ہے ) پائی جاتی ہے ، یہ ٹھوس ایتھانول کی طرح آتش گیر ہے، ایک مکعب میٹر آتش گیر برف جو قدرتی گیس ہائیڈریٹ ہے،164مکعب میٹر ریگولر قدرتی گیس کے برابر ہے ، بین الاقوامی سائنسی حلقوں نے پیشنگوئی کی ہے کہ قدرتی گیس ہائیڈریٹ تیل و قدرتی گیس کا بہترین نعم البدل ہے۔لائی نے کہا کہ گوانگ ڈانگ کے شہر جو ہائی سے تقریباً 320کلومیٹر جنوب مشرق میں دریائے شین ہو میں آتش گیر کی آزمائشی کان کنی میں پیشرفت خوش اسلوبی سے جاری ہے ، ہر روز انتہائی صاف اوسطاً 8350مکعب میٹر گیس نکالی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین آتش گیر برف کے معتدبہ ذخائر کی تلاش کا کام تیز کرے گا ، آتش گیر برف کی مختلف اقسام کی آزمائشی کان کنی شروع کرے گا اور بحری سائنس و ٹیکنالوجی ایجاد کو مستحکم بناتا رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ چین آزمائشی کان کنی کے دوران مالیاتی تحفظ کو اولین ترجیح دے گا اور صاف توانائی کی تلاش اور کھدائی کے اصول کی کوشش کرے گا ۔