اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انڈونیشین دارالحکومت جکارتا کے گورنر کو توہین مذہب کاالزام ثابت ہونے پر دوسال قید کی سزا سنادی گئی۔تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں جکارتا کےگورنر پرناما کو توہین مذہب اور تشدد کو ہوا دینے کے الزام کےمقدمے کی سماعت میں دوسال کی قید کی سزا سنادی گئی۔
مقدمے کی سماعت کے موقع پر ان کے حمایت اور مخالفت میں بڑی تعداد میں لوگ عدالت کے باہر جمع تھے۔حکام نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے تھے اور عدالت کے باہر فوج اور پولیس کے پندرہ ہزار اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔خیال رہےکہ جکارتا کےگورنربسوکی تجھاجہ پرنام انتخابی مہم کےدوران اسلام مذہب کی توہین کا الزام تھا۔بسوکی تجھاجہ پرنام کا تعلق عیسائی مذہب سےہے اور گذشتہ 50 سالوں میں جکارتا کے پہلے غیرمسلم گورنرہیں۔واضح رہےکہ گذشتہ برس بسوکی پرناما نے ایک متنازع بیان میں کہا تھا کہ مسلمان ایک قرآنی آیت کا استعمال کر کے انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں تاہم بعد میں انہوں اپنے اس بیان پر معذرت کر لی تھی۔