اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

افغان فوجیوں کا قتل عام، صرف دو مہینے میں کیا ہوا؟اقوام متحدہ نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 1  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک ،کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہاہے کہ طالبان نے 2017کے دوماہ میں مختلف حملوں میں 807افغان فوجی ہلاک کئے ہیں ۔امریکہ کے خصوصی انسپکٹرجنرل برائے تعمیرنوافغانستان نے ایک فرانسیسی خبررساں ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ سال 2017کے پہلے دوماہ میں افغان طالبان کے حملوں میں افغان سیکیورٹی فورسزکے 807اہلکارہلاک ہوئے ہیں اوریہ فوجی صرف یکم جنوری 2017سے لیکرفروری کے آخری ہفتے میں طالبان نے  ہلاک کئے ۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ‘افغانستان میںجنگ جاری ہے، طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں کے خلاف لڑنے والے افغان فورسز کی ہلاکتوں میں حیران کن حد تک اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال افغان طالبان نے اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور 19 اپریل کو صوبہ مزار شریف میں ایک فوجی کیمپ پر سب سے بڑا حملہ کیا گیا جس میں 144 افغان فوجی ہلاک ہوئے لیکن دوسرے ذرائع کاکہناہے کہ اس حملے میں مرنے والوں کی تعداد بتائی گئی تعداد سے زیادہ ہے ۔اقوام متحدہ کے مطابق گذشتہ سال2016 یکم جنوری سے 12 نومبر کے دوران 6785 افغان فوجی ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 11777 ہے۔اشرف غنی کی حکومت نے گزشتہ سال کے آخری دوماہ میں افغان فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تعدادابھی تک امریکہ کونہیں بتائی ہے لیکن افغانستان کے دیگرذرائع کااس معاملے میں کہناہے کہ دوسال قبل 2015میں ہلاک ہونے والے افغان فوجیوں کی تعداد کے مقابلے میں2017میں 35زیادہ افغان سیکیورٹی فور سزکے اہلکارہلاک ہوچکے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی طرف سے یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ 2009 کے بعد 2016 میں افغان شہریوں کی ہلاکت میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال افغانستان میں جاری لڑائی میں گیارہ ہزار418عام شہری بھی متاثرہوئے ہیں جن میں سے 35سوکے قریب ہلاک اور8ہزارکے قریب زخمی ہوئے۔

جبکہ ادھر نیٹو سربراہ سٹولٹنبرگ نے ایک اخبار کو انٹرویو میں کہا افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے پر غور کر رہے ہیں۔ جون تک فیصلہ کریں گے۔ اہلکاروں کی تعداد بڑھا کر 13ہزار کر دی جائے گی۔ یہ افغان فورسز کو مشاورت اور تربیت فراہم کریں گے۔ کونسل آف فارن ریلشنز کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ کو افغانستان میں اثر و رسوخ برقرار رکھنے کیلئے مزید ایک لاکھ فوج کی ضرورت ہے 57 فیصد افغانستان پر امریکہ کا براہ راست یا اس کے حمایت یافتہ وڈیروں اور10فیصدپرطالبان کا قبضہ ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو افغانستان میں اثر و رسوخ کو برقرار رکھنے کیلئے ایک لاکھ فوجیوں کی ضروت ہے اس سے قبل امریکہ نے متعدد بار زمینی فوج بھیجی تھی مگر وہ علاقوں پر گرفت برقرار رکھنے میں ناکام ہوئے تھے۔امریکی تھنک ٹینک کے مطابق 2001 ء سے اب تک افغانستان میں 227 امریکی فوجی مار ے جاچکے ہیں جبکہ حال ہی میں مزید فوجی بھی افغانستان میں مارے گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…