جکارتہ(این این آئی)انڈونیشیا کے سابق وزیرِ تعلیم انیس راشد باسویدان نے جکارتہ کے گورنر کے انتخابات جیت لیے ۔ ان انتخابات کو جکارتہ کے عوام کی رائیجاننے کا ایک امتحان بھی قرار دیا گیا۔میڈیارپورٹس میں بتایاگیا کہ غیر حتمی نتائج کے مطابق انیس راشد باسویدان کو اٹھاون فیصد ووٹ ملے ہیں جبکہ موجودہ گورنر بسوکی تجھاجہ پرناما عرف آہوک کو 42 فیصد عوام کی تائید حاصل ہوئی ہے۔ آہوک اس وقت متنازعہ ہو گئے تھے، جب ان کے مخالفین نے ان پر قرآنی آیات کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا تھا۔ باسویدان نے نتائج کے بعد
اپنے بیان میں کہاکہ ہماری توجہ سماجی انصاف اور عدم مساوات کے خاتمے پر مرکوز رہے گی۔ ہم تنوع اور اتحاد کو فروغ دینے کے اپنے عزم کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ملکی الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نتائج کا اعلان مئی کے اوائل میں کیا جائے گا۔آہوک کو ملکی صدر جوکو ودودو کی سیاسی جماعت کی حمایت حاصل تھی جبکہ باسویدان کی پشت پناہی پرابوو سوبیانتو کر رہے تھے۔ سوبیانتو ایک ریٹائرڈ جنرل ہیں اور وہ 2014ء کے صدارتی انتخابات میں ودودو کے مقابلے میں شکست کھا گئے تھے۔