اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی شمالی ریاست اترپردیش میں انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کی سرپرستی میں سینکڑوں مسلمان لڑکیوں کو اغوا کر کے انہیں زبردستی ہندو بنا کر ان سے شادیاں کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مرکز میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ یوگی ادیتہ ناتھ یہ کام ہندویووا واہنی نامی گروپ کے ذریعے کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 3سال قبل 13سالہ زبیدہ خاتون کو اس گروپ نے اغوا کیا اور اسے مذہب کی زبردستی تبدیلی پر مجبور کر کے اس کی شادی ارونڈ ٹھاکر سے کر دی اور اس کا نام امیشا ٹھاکررکھ دیا۔ رپورٹ کے مطابق اترپردیش کے صرف ایک ضلع میں 2014 اور اکتوبر 2016 کے دوران کمسن لڑکیوں کے اغوا اور لاپتہ ہونے کے 389کیس رپورٹ ہوئے لیکن ان پر برائے نام کارروائی ہوئی۔ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ درجنوں کمسن لڑکیوں کو اغوا کر کے ان کو تبدیلی مذہب پر مجبور کیا گیا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔