اوٹاوا(آئی این پی) کینیڈین حکومت نے برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے دنیا کی 100 شخصیات میں سے انتہائی متاثر کن اور اثر و رسوخ والی شخصیات میں شامل کی جانے والی تارکین وطن خاتون کریمہ مہراب کو حکومت پاکستان کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے باعث پناہ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ اوٹاوا میں پاکستانی ہائی کمیشن کے پریس منسٹر ندیم کیانی نے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے و الی کریمہ مہراب کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں کوئی فوجی کریک ڈاؤن نہیں ہورہا، اس حوالے سے کریمہ کے الزامات بے بنیاد ہیں ہم ایک جمہوری حکومت ہیں اور پاکستان میں میڈیا انتہائی آزاد اور متحرک ہے ۔
افسوسناک بات ہے کہ یہ لوگ مظالم کے الزامات کے تحت کینیڈا میں پناہ حاصل کرتے ہیں ، وہاں ایسی کوئی صورتحال نہیں ، برطانو ی نشریاتی ادارے کو کسی نے گمراہ کیا ہوگا۔ بدھ کو کینیڈا کے ایک اخبار ’’دی ٹورنٹو اسٹار‘‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے نے جس خاتون کو 2016ء کی انتہائی موثر اور اثر و رسوخ والی خاتون کا خطاب دیا تھا اسے کینیڈا کی بارڈر سروس ایجنسی نے اس بناء پر سیاسی پناہ دینے سے انکار کر دیاہے کہ وہ پاکستانی حکومت کیخلاف منفی سرگرمیوں میں ملوث گروپ کا حصہ ہیں۔ اس کی سیاسی پناہ کی درخواست ریفوجی بورڈ ٹربیونل کی جانب سے آئندہ سال تک ملتوی کر دی گئی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کو پاکستان کی جانب کالعدم قرار دیا گیا ہے تاہم ابھی تک کینیڈین حکومت نے اسے دہشتگردوں کی فہرست میں شامل نہیں کیا اس سلسلے میں کینیڈین بارڈر حکام کا کہنا ہے کہ مہراب کی درخواست سیکیورٹی بنیادوں پر منظور نہیں کی گئی کیونکہ اس وہ اس تنظیم کی رکن ہے جو جمہوری حکومت کیخلاف منفی اقدامات میں ملوث رہی ہے یا پھر آئندہ بھی سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کریمہ مہراب نے الزام عائد کیا تھا کہ اسے اس کے بنیادی انسانی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے اور مبینہ طور پر 2003ء سے وہاں فوجی آپریشن جاری ہے تاہم اٹاوا میں پاکستانی ہائی کمیشن کے پریس منسٹر ندیم کیانی نے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک جمہوری حکومت قائم ہے اور وہاں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہوا او راس حوالے سے کریمہ مہراب کے الزامات بے بنیاد ہیں۔اور پاکستان میں میڈیا انتہائی آزاد اور متحرک ہے انہوں نے کہاکہ یہ لوگ مظالم کے الزامات لگا کر انہی بنیادوں پرکینیڈا میں سیاسی پناہیں حاصل کرتے ہیں ۔ان کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں ۔ ہم نے پاکستان میں اس حوالے سے کوئی الزامات نہیں سنے اور نہ ہی وہاں کوئی ایسی صورتحال ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات واضح ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے کو کسی نے مہراب کو موثر شخصیت قراردینے کے حوالے سے گمراہ کیا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ مظالم کے الزام کی آڑ میں کینیڈا میں پناہ حاصل کرنا افسوس ناک ہے۔ ۔۔۔(رانا)