انقرہ(این این آئی)ترک حکومت نے الزام عاید کیا ہے کہ سوموار کی شام انقرہ میں روسی سفیر کے قتل کے واقعے میں مں حرف لیڈر فتح اللہ گولن کی جماعت ملوث ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ترک وزیرخارجہ مولود چاویش اوگلو نے منگل کو اپنے امریکی جان کیری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روسی سفیر کے قتل میں فتح اللہ گولن کا نیٹ ورک ملوث ہے۔ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی اور روس دونوں جانتے ہیں کہ انقرہ میں متعین ماسکو کے سفیر کے قتل میں کون ملوث ہے۔ انقرہ میں انڈریے کالوف کے قتل میں ’ایف ای ٹی‘ نامی گروپ ملوث ہے۔ خیال رہے کہ ’ایف ای ٹی‘ گروپ جلاوطن ترک مذہبی مبلغ فتح اللہ گولن کی تنظیم کا مخفف بتایا جاتا ہے۔
ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ انڈرئے کارلوف کے قتل میں جس سابق پولیس اہلکار کا ہاتھ ہے اس کا تعلق گولن کی جماعت سے ہے۔ اگرچہ سفیر کے قتل کے بعد ملزم نے حلب میں قتل عام کا انتقام لینے کا دعویٰ کیا تھا۔ادھر انقرہ بلدیہ کے میئر ملیح گوکشیک اور ترک ذرائع ابلاغ نے الزام عاید کیا ہے کہ روسی سفیر پر قاتلانہ حملہ روس اور ترکی کے درمیان دوستانہ تعلقات کے فروغ میں رکاوٹ ڈالنے کی مجرمانہ سازش ہے۔ روسی سفیر کے قتل میں وہ عناصر ملوث ہیں جو ماسکو اور انقرہ کو ایک دوسرے کیقریب آنے سے روک رہے ہیں۔ادھر امریکا میں جلاوطن کے طور پرمقیم فتح اللہ گولن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ روسی سفیر کے قتل پر دکھی ہیں۔
انہوں نے حکومت کی طرف سے سفیر کے قتل میں ملوث ہونے کے الزمات کو بھی مسترد کردیا ہے۔ فتح اللہ گولن نے گذشتہ روز جاری ایک بیان میں روسی سفیر کے قتل کی شدید مذمت کی اور اسے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا تھا۔
روسی سفیر کے قتل میں بڑا ہاتھ کس کا ہے؟ ترکی نے نام دنیا کے سامنے رکھ دیا
22
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں