اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

مسلمانوں بارے ٹرمپ کی جانب سے فیس بک کو درخواست۔۔ فیس بک نے صاف انکار کر دیا

datetime 18  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (آئی این پی) سوشل میڈیا ویب سائٹ ”فیس بک“ نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کی فہرستیں ترتیب دینے میں مدد فراہم کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق دی انٹر سیپٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ فیس بک نے ایک جاری بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کی فہرستیں تیار کرنے میں مدد فراہم کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا۔فیس بک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی نے ہم سے مسلمانوں کی رجسٹری کرنے کو نہیں کہا، اور یہ واضح ہے کہ ہم ایسا نہیں کرنے جارہے۔اس اعلان کے بعد فیس بک اور ٹوئٹر دنیا کی واحد دو کمپنیاں ہیں جنھوں نے مسلمانوں کی فہرست بنانے کے غیر آئینی اور سخت گیر عمل کو کرنے سے انکار کردیا ہے۔یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کئی بیانات دے چکے ہیں، جن پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ایک بیان میں انہوں نے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ کو اس طرح کے بیانات پر نہ صرف دنیا بھر کے بلکہ امریکا کے سیاسی رہنماں کی جانب سے بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔واضح رہے کہ ارب پتی امریکی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم شروع سے اب تک مسلمانوں کیخلاف بیان بازی سے بھری پڑی ہے، 7 دسمبر 2015 کو سین برنارڈینو حملے کے بعد انہوں نے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔یہ بھی یاد رہے کہ 13 جون کو اورلینڈو حملے کے بعد بھی انہوں نے دہشتگردوں کے امریکا داخلے پر پابندی کی بات کی تاہم انہوں نے اس بار مسلمانوں کا نام نہیں لیا۔اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 دسمبر 2015 کو ریاست کیلی فورنیا شوٹنگ کے واقعے میں 14 امریکیوں کی ہلاکت کے بعد، امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کی تجویز دی تھی۔اب ان کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ وہ ممالک جن کا دہشتگری سے تعلق نہیں وہاں موجود مسلمان امریکا آسکتے ہیں، انہوں نے یہ بیان اسکاٹ لینڈ میں دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اسکاٹ لینڈ کے مسلمان کو امریکا آنے دیں گے۔واضح رہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے اپنی انتخابی مہم کی خود ہی فنڈنگ کرنے والے ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کے حوالے سے بیان اور میکسیکو سے ہجرت کرکے امریکا آنے والوں کو مجرم اور ریپسٹ کہنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان کی مسلمانوں پر پابندی کی تجویز کی ناصرف حکومتی اراکین، بلکہ ان کی اپنی پارٹی کے ساتھیوں نے بھی مذمت کی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…