واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) نومنتخب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ جنہوں نے اپنی انتخابی مہم میں اپنے منشورکااعلان کیاتھااوراس موقع پران کے مسلمان مخالف بیانات اورغیرملکی افراد کے بارے میں خیالات بھی سامنے آئے تھے اب جبکہ ٹرمپ جنوری میں امریکہ کے صدرکاعہدہ باقاعدہ طورپرسنبھالنے والے ہیں ۔اس موقع پراگردیکھاجائے تو ڈونلڈٹرمپ کاانتخابی منشورامریکہ اورپاکستان کے درمیان تعلقات میں بگاڑکابھی باعث بن سکتاہے اس معاملے میں کچھ دستاویزات سامنے آئی ہیں اوران دستاویزات میں تعلقات کو ‘لازمی مگر ‘مشکل قرار دیتے ہوئے انہیں ‘مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔
مذکورہ بالادستاویزات کے مطابق پاکستان اورامریکہ کے درمیان تعلقات اس وقت زیادہ بہترہونگے جب تک پاکستان دہشتگردوں کے سہولت کاروں کوسخت سزانہیں دیتااورالقاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی گرفتاری میں اہم کرداراداکرنے والے ڈاکٹرشکیل آفریدی کامعاملہ بھی رکھاگیاہے ۔دستاویزات میں پاکستان کے ایٹمی پروگرا م پربھی بات کی گئی ہے جبکہ پاکستان اپنے جوہری پروگرام پرکسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گایہ بات بھی ٹرمپ کی ٹیم کومعلوم ہے ۔جبکہ اوباماانتظامیہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں کافی پیچیدگیاں موجود ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ 8 سال سے تعلقات کی بہتری کے لیے راہ ہموار نہیں ہوسکی، خصوصاً صدر اوبامہ کی طرف سے اسامہ بن لادن کی گرفتاری کے بارے میں پاکستانی حدود میں کارروائی سے دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہوئے ہیں ۔