اسلام آباد(آئی این پی)سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے وزیراعظم نوازشریف اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کال اور اس میں ہونے والی گفتگو کے متن پر تنقید کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ہنگامہ ان لوگو ں نے کھڑا کیاہے جن کو دونوں ممالک کی قیاد ت کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطہ پسند نہیں آیا ، ٹیلیفون کال معمول کا حصہ تھی ، پاکستان اور ڈونلڈٹرمپ کی ٹیم کے بیان کا متن ایک ہی جیساتھا جس کا نچوڑ یہ تھا دونوں ممالک کی قیادت کو ایک دوسرے کے قریب لایا جائے ، امریکہ کی نئی قیادت کی جانب سے پاکستان کی قیادت کے جذبہ خیر سگالی کا مثبت جواب آیاہے ،
امریکہ کی نئی قیادت نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتی ہے ، وائٹ ہاؤس ،موجودہ انتظامیہ کے ساتھ ہے جبکہ ڈونلڈٹرمپ کی اپنی ٹیم ہے ، مسئلہ افغانستان کا حل دوطرفہ مذاکرات سے ہی ممکن ہے ، ہم افغانستان کا کوئی عسکری حل نہیں دیکھ رہے نہ پراکسی وار دیکھنا چاہتے ہیں ، افغان طالبان کو ہمارا واضح پیغام ہے کہ وہ افغان حکومت کیساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور مل کر مسئلہ کو حل کریں کیونکہ انہیں بھی جو کامیابی مذاکرات سے ملے گی وہ جنگ سے نہیں مل سکتی ، پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کی مدد کی اور کرتا رہے گا،
دونوں ممالک صدیوں سے ثقافتی، لسانی اور مذہبی روابط میں جڑے ہوئے ہیں ،انہوں نے وزیراعظم نوازشریف اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان زیر بحث ٹیلی فون کال کے حوالے سے کہا کہ یہ معمول کا عمل تھا جب بھی کسی دوست ملک کا صدر منتخب ہوتا ہے تو اسے مبارکباد دی جاتی ہے اسی طرح امریکہ ایک اہم ملک ہے ، وزیراعظم نوازشریف نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلی فون کال کی جبکہ جواباً ڈونلڈٹرمپ نے اچھے الفاظ میں پاکستان کو یاد کیا اور اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں شاید بعض لوگوں کو یہ بات پسند نہیں آئی اور انہوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا اور تبصرے شروع کر دیے ۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس ،موجودہ انتظامیہ کے ساتھ ہے جبکہ ڈونلڈٹرمپ کی اپنی ٹیم ہے ، ڈونلڈٹرمپ کی ٹیم اور پاکستان سے جاری پریس ریلیز کے متن کا نچوڑ ایک ہی ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت کو قریب لایا جائے اور دونوں میں مثبت باتیں تھیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سارے ہنگامے میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان اچھے تعلقات کو دیکھنا چاہیے ،
پاکستان امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے اور اس کا اظہار نئی امریکی قیادت کی جانب سے بھی سامنے آیا ہے ، ہماری قیادت نے پاکستان کی طرف سے خیر سگالی کے جذبات امریکہ کی نئی انتظامیہ کو پہنچائے اور انہوں نے بھی اس کا خیر مقدم کیا اور مثبت جواب دیا ۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ امریکہ ایک اہم ملک ہے ، نوازشریف اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فون کال بموقع تھی ، دونوں ممالک کی خواہش ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ طارق فاطمی آج امریکہ جائیں گے جہاں وہ امریکہ کی پرانی انتظامیہ سے ملیں گے جو دونوں ممالک کے درمیان ریچ آؤٹ کا حصہ ہے اس کے تحت دونوں ممالک کو آپس میں رابطے رکھنے ہوتے ہیں ۔ا