جمعہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2024 

روس اور امریکہ آمنے سامنے ،امریکی جنگی جنون۔۔۔! پیوٹن نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 17  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گوا(این این آئی)روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ کمزورامریکا روس سے جنگ چاہتا ہے ،الزامات لگا کر امریکی حکام روس کے خلاف جنگ کے لیے ملک کو متحدکررہے ہیں،امریکا کی طرف سے روس کے خلاف سائبر حملوں کے الزامات دراصل داخلی مسائل سے امریکی ووٹروں کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی شہر گوا میں اپنی ایک نشریاتی پریس کانفرنس کے دوران پوٹن کا کہنا تھاکہ (امریکا میں) بہت زیادہ مسائل ہیں۔ پوٹن کا مزید کہنا تھاکہ اور اس طرح کے حالات میں ووٹرز کی اپنے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے آزمائے ہوئے طریقوں کی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔ولادیمیر پوٹن نے امریکی حکام پر الزام عائد کیا کہ وہ روس کو ایک ’’دشمن‘‘ کے طور پر پیش کر رہے ہیں تاکہ اس کے خلاف ’’لڑائی میں ایک ملک کو متحد‘‘ کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ کارڈ بہت فعال طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔پوٹن نے اس معاملے پر گفت گو کرتے ہوئے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ ’’امریکا کی سیاسی زندگی میں اس مشکل وقت کے گزرنے کے بعد‘‘ ماسکو اور واشنگٹن کے تعلقات بہتر ہو جائیں گے۔
دوسری جانب روسی انجینیئروں نے مائیکروویو لہریں خارج کرنے والا ایک سسٹم بنایا ہے جو دشمن ڈرون کو ہوا میں ہی جلا کر بھسم کرسکتا ہے۔روس کی کمپنی یونائیٹڈ مینوفیکچرنگ کارپوریشن (یوآئی ایم سی) کے تیار کردہ اس ہتھیار کو اسے ’’کراشوکا 4‘‘ کا نام دیا گیا ہے، اسے پہلی مرتبہ روس میں مقامی ہتھیاروں کی خفیہ نمائش میں پیش کیا گیا ہے۔ ’’کراشوکا 4‘‘ ایک کلومیٹر کی دوری سے دشمن ڈرون کو نشانہ بناسکتا ہے۔ اسے ’ موت کی شعاع‘ کا نام بھی دیا گیا ہے کیونکہ ڈرون اور بغیر پائلٹ کے طیاروں کے مواصلاتی اور ریڈیو نظاموں کو تباہ کرکے ان پر کنٹرول ختم کردیتا ہے، جس کے بعد اس کا شکار ڈرون نیچے گرجاتا ہے۔کمپنی ترجمان کے مطابق اسے کئی بار آزمایا جاچکا ہے۔ ایسا ہتھیار پوری دنیا میں موجود نہیں اور ایسے ہتھیار ڈائریکٹڈ انرجی ویپن کہلاتیہیں۔ یہ بلند توانائی والی لہریں خارج کرتے ہیں اور طیارے یا ڈرون کے آلات کو ناکارہ کرسکتا ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ الیکٹرومیگنیٹک ا?لہ صرف ایک کلومیٹر دوری تک مار کرسکتا ہے، اگر اس کی نشانہ بنانے کی حد کو بڑھایا جائے تو اس سے ان طیاروں کو بھی نقصان بھی پہنچ سکتا ہے جن کی ریڈار نشاندہی نہیں کرسکتا۔ یہ سسٹم ڈرون کا رخ کرکے فائر کیا جاتا ہے اور یہ برقی مقناطیسی شعاعیں پھینک کر اسے تباہ کرسکتا ہے۔ ایسی شعاعیں ایک رفلیکٹر اینٹینا کے ذریعے فائر کی جاتی ہیں

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…