پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاک بھارت کشیدگی ، عرب امارات کا میڈیا بھارت کے ساتھ مل گیا ، ایسا کام کر دیا کہ آپ کا بھی خون کھول اٹھے

datetime 21  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات کا میڈیا بھی بھارتی زبان بولنے لگا۔ پاکستان اور بھارت کے مابین اڑی حملے بعد پیدا ہونے والی حالیہ کشیدہ صورت حال جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ سنگین تر ہوتی چلی جا رہی ہے اس کشیدگی میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے حیران کن طور پر بھارتی موقف کی تائید کرتے ہوئے پاکستان پر  دہشت گردوں کو پناہ  اور سہولت دینے کا الزام عائد کر دیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے میڈیا پر جاری ہونے والے اداریوں  اور رپورٹس میں مسلسل پاکستان کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے جس پر عرب امارات کی حکومت مکمل طور پر خاموش ہے ۔ گلف نیوز میں شائع ہونے والا  اداریہ مکمل طور پر پاکستان مخالف مواد پر مشتمل تھا جس میں پاکستان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان بھارت مخالف سرگرمیوں کے علاوہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والاملک ہے ۔ یہیں پر بس نہیں کی گئی بلکہ بھارتی دیرینہ موقف کو بھی دہرا ڈالا گیا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور بھارت کا لازمی حصہ ہے  جبکہ پوری دنیا میں کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دیا جا چکا ہے ۔ جو کہ بھارت نواز پالیسی اور امارات حکومت کی جانب سے غیر جانبدارانہ رویے کی بجائے بھارتی موقف کی حمایت کا بھی منہ بولتا ثبوت ہے ۔

اسی طرح اماراتی میڈیا مختلف واقعات کی کوریج مکمل طور پر بھارتی میڈیا کے انداز میں پاکستان مخالف انداز میں کر رہا ہے۔جس کی ایک  اور مثال امریکہ میں دہشت گردی کی کوشش میں گرفتار ہونے والے افغان شخص کے بارے میں خبر کچھ اس انداز میں خلیج ٹائمز پر چلائی گئی جس میں کہا گیا کہ امریکہ میں دہشت گردی کی کوشش کرنا والا ایک شخص گرفتار جو اس  سے قبل پاکستان میں رہ چکا ہے۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اماراتی میڈیا واضح طور پر پاکستان مخالف رپورٹنگ کر رہا ہے تاکہ پاکستان کا امیج دنیا میں خراب کیا جا سکے۔ حالانکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے لاکھوں افغانیوں کو کئی برس تک پناہ دے کر اپنی معیشت پر ایک بڑا بوجھ ڈالے رکھا تھا۔ اور ان ہی مہاجرین میں افغانستان کے موجودہ اور سابقہ صدر بھی شامل ہیں۔

اماراتی میڈیا کی جانب سے اس قسم کے رویے پر پاکستانی کمیونٹی نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اماراتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے اس معاملے پر اگر برادر اسلامی ملک کی حمایت نہیں کر سکتے تو کم از کم اس معاملے پر غیر جانبدارانہ اور حقائق پر مبنی رپورٹنگ ہی جائے نہ کہ پاکستان کی دنیا بھی میں کردار کشی کی جائے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…