منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

نازک موڑ پر امریکہ پاکستان دشمنی میں کھل کر سامنے آ گیا ، پاکستان کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ

datetime 21  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوستی کا دعویٰ کرنے والے امریکہ کامکروہ چہرہ سامنے آگیا ۔ پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینے کے لئے کانگریس میں بل پیش کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ ایک جانب تو پاکستان کی دوستی کا دم بھرتا ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان کو ایک دہشت گرد ریاست قرار دینے کے لئے قانون سازی کر رہا ہے ۔امریکی کانگریس میں پیش کی جانے والی قرار داد میں امریکی قانون سازوں نے مطالبہ کیا ہے پاکستان کو ایک دہشتگرد ریاست قرار دیا جائے اور اس سلسلے میں باقاعدہ قانون سازی کی جائے ۔

پاکستان سے دوستی کا دعویٰ کرنے والے امریکہ نے بھارت کے مطالبہ پر عمل درآمد کرتے ہوئے امریکی کانگریس نے اپنے ایک اہم اتحادی کے خلاف ہی بل پیش کر دیا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے مابین تعلقات کس قدر تیزی سے خراب ہو رہے ہیں۔ کانگریس میں پیش کیا جانے والا یہ بل HR 6069 پاکستان پر الزام لگاتا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کو سہولت مہیاکرتا ہے ۔ بل پاس ہونے کے بعد کانگریس کی جانب سے امریکی انتظامیہ کونوٹس کال کی جائے گی ۔ جس کے بعد امریکی صدر کو 90 روز کے دوران ایک رپورٹ دینا ہو گی کہ آیا پاکستان دہشت گردوں کو سپورٹ کرتا ہے یا نہیں ۔

کانگریس میں پیش کیا جانے والا یہ بل بھارتی لابی کے معروف رکن کانگریس ٹیڈپو اور ڈانا روہبارچر کی جانب سے پیش کیا گیا ہے ۔ان ممبران کانگریس کی جانب سے کہا گیا ہے پاکستان ایک قابل اعتماد اتحادی ثابت نہیں ہوا۔ ٹیڈ پو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں اور جہادیوں کو امداد اور سہولت مہیا کرنے کے نتیجہ میں ہی اڑی جیسا حملہ ہوتا ہے ۔اس سلسلے میں پاکستان کا غیر ذمہ دار رویہ ہمسائیہ ممالک کے لئے خطرے کا باعث ہے اور بھارت اس کا ایک سے زائد بار نشانہ بن چکا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان بیس برس میں پاکستان کے خلاف دہشت گرد ریاست قرار دیئے جانے کی یہ پہلی قرار داد ہے جو امریکی کانگریس میں پیش کی گئی ہے اور اس سلسلے میں باقاعدہ بات چیت کی جا رہی ہے جبکہ اس سے قبل ممبئی حملے کے بعد بھی مطالبہ کیا گیا تھا مگر ایسی کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی تھی۔

 

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…