ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی،27 ممالک کا اتحاد،بڑا اعلان کردیاگیا

datetime 24  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن/واشنگٹن (این این آئی)برطانوی وزیر دفاع مائیکل فیلن نے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے مستعفی ہونے کے اعلان پر کہا ہے کہ ’نتائج ان کے خلاف آنے کے بعد وزیر اعظم کا استعفیٰ ایک باوقار فیصلہ ہے۔ہم نیٹوکا حصہ رہیں گے اورمغرب کو سیکورٹی فراہم کرتے رہیں گے جبکہ داعش کے خلاف دنیا بھر میں جنگ بھی جاری رہے گی،ملک کو اب نئی کابینہ کی توقع رکھنی چاہیے۔ہمیں اب سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی اور بتانا ہوگا کہ ہم تجارتی شرائط پر بات کر سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ میں ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کے بعد ردعمل میں برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر نے کہا کہ وہ برطانیہ کے یورپی یونین کو چھوڑنے کے فیصلے کے بڑے نتائج مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ یہ نتیجہ ہمارے ملک، یورپ، اور دنیا کے لیے بہت اداس کن ہے۔یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے کہا کہ ہم اپنا اتحاد 27 ممالک تک برقرار رکھنے کے لیے پر عزم ہیں، میں تجویز کروں گا کہ ہم اپنے اتحاد کے لیے بڑے پیمانے پر صلاح و مشورے کا آغاز کریں۔برطانوی دارالعوام کے رہنما اور یورپی یونین سے اخراج کی مہم کے رہنما کرس گریلنگ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو 2020 میں عام انتخابات سے قبل یورپی یونین کو خیرباد کہہ دینا چاہیے،برطانوی ہوم آفس کے وزیر لارڈ طارق احمد نے کہاکہ ڈیوڈ کیمرون کے استعفی سے انہیں ذاتی طور پر دکھ ہوا ہے کیونکہ کیمرون نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ ایک قابل بھروسہ سیاستدان ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو معاشی بحران سے نکال کر عالمی سطح پر ایک بار پھر ایک مضبوط معیشت کے طور پر ابھارنے کا کریڈٹ ڈیوڈ کیمرون کو جاتا ہے۔لارڈ طارق احمد کا کہنا تھا کہ ریفرنڈم کے نتائج سے ظاہر ہے کہ مقابلہ کافی سخت تھا اور اس سے برطانیہ میں ایک واضح تقسیم نظر آتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ریفرنڈم صرف یورپی یونین پر نہیں تھا بلکہ نتائج کا اگر مشاہدہ کیا جائے تو لوگوں نے عدم برابری اور امیگریشن کے مسئلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئیٹ میں کہاکہ یہ زبردست بات ہے کہ برطانوی عوام نے یورپی یونین سے اخراج کے حق میں ووٹ دے کر اپنا ملک واپس حاصل کر لیا ہے۔لندن کے میئر صادق خان نے برطانوی عوام اور عالمی سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ انھیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں اب بھی یقین کرتا ہوں کہ اگر ہمارا ملک یورپی یونین کا حصہ رہتا تو بہتر ہوتا لیکن اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ لندن دنیا کا کامیاب ترین شہر ہی رہے گا۔انھوں نے عوام سے یکجہتی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ لندن میں دس لاکھ سے زائد یورپی افراد رہتے ہیں۔ ان سب کو خوش آمدید۔یوکرین کے وزیراعظم ولادومیر گروسمین نے کہا کہ آج کا دن متحدہ یورپ کے لیے اچھا دن نہیں ہے۔ولادومیر گروسمین نے مزید کہا کہ بہر حال میرے خیال میں یورپی ممالک کے اتحاد کو برقرار رکھا جائے گا، کیونکہ یہ سب کے لیے جمہوری اقدار میں سب سے بنیادی ہے۔ہم یوکرینی یورپی جمہوری اقدار کے پابند رہیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…