بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

غیرملکی سٹوڈنٹس کو نیٹ مائیگریشن کی فہرست سے نکالنے کے معاملے پر برطانوی وزراء میں کشمکش

datetime 12  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کہ غیر ملکی سٹوڈنٹس کو امیگرنٹس کی فہرست میں شامل کرنے کی وجہ سے نیٹ امیگریشن بہت بڑرہی ہے اور وزیراعظم کی جانب سے نیٹ مائیگریشن کو ایک لاکھ سے نیچے رکھنے کا ٹارگٹ حاصل نہیں ہورہا اس وجہ سے کینٹ کے سینئر ارکان ہوم سیکرٹری تھریسامے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جبکہ تھریسامے کا کہنا ہے کہ وہ سٹوڈنٹس کو فہرست سے نکالنے کی اس لئے مخالفت کررہی ہیں کہ اگر سٹوڈنٹس کو اس سے نکالا تو لوگ یہ سمجھیں کہ حکومت مائیگرنٹس کے اعداد وشمار میں خرد وبرد کررہی ہے۔ تھریسامے کے قریبی ساتھیوں کا کہنا ہے کہ عوام کو یہ سمجھنا مشکل ہوگیا کہ نیٹ مائیگریشن میں واقعی کمی ہوئی ہے۔ برطانوی کابینہ میں یہ تقسیم ایسے وقت میں پیدا ہوئی ہے جب ہوم سیکرٹری اس سال نیٹ امیگریشن کو کم کرنے کے لئے غیر یورپی سٹوڈنٹس کی تعداد میں کمی کرنے کے طریقوں پر غور کی مہم چلانے والی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ سٹوڈنٹس کی تعداد کو کم کرنے سے نیٹ مائیگریشن میں کمی ہوگئی ہے۔ ہوم آفس کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ایک لاکھ 37ہزار غیر یورپی سٹوڈنٹس برطانیہ آئے جن میں سے صرف 41 ہزار واپس گئے ۔ اس طرح ان میں 96 ہزار اسی ملک میں رہ گئے ہیں جو مائیگرنٹس بن جاتے ہیں حکام کا خیال ہے کہ اتنی بڑی تعاد میں ہر سال سٹوڈنٹس کا برطانیہ میں رہ جانا تشویش کا باعث ہے۔ تھریسامے کا کہنا ہے کہ وہ سٹوڈنٹس ویزے کے قوانین کو مزید سخت بنا کر نیٹ مائیگریشن کو کم کریں گی۔ تاہم سینئر وزرا نے اس سلسلے میں وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے رجوع کرلیا ہے تھریسامے اس حوالے سے یونیورسٹیوں کو اس بات کا پابند کرنا چاہتی ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے پاس پڑھنے والے سٹوڈنٹس تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے ممالک میں واپس جائیں۔ ان کو اس بات پر سخت تشویش ہے کہ ہر سال تقریبا ایک لاکھ غیر یورپی سٹوڈنٹس برطانیہ میں ہی رہ جاتے ہیں۔ دریں اثنا ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر طاہر واسطی نے کہا ہے کہ غیر ملکی سٹوڈنٹس اس ملک میں تعلیم کے لئے آتے ہیں اور یونیورسٹیوں کو بھاری فیس ادا کرتے ہیں اس کے علاوہ ان سٹوڈنٹس کو قواعد کے مطابق ویزے جاری کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ سٹوڈنٹس اس ملک میں پیسہ کمانے کے لئے نہیں بلکہ پیسہ خرچ کرنے کے لئے آتے ہیں اس لئے ان کو امیگرنٹس قرار نہیں دیاجاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بھی درست نہیں کہ زیادہ تر سٹوڈنٹس سائوتھ ایسٹ ویسٹ یا یاکستان سے آتے ہیں بلکہ اب سٹوڈنٹس کی بڑی تعداد چین اور ایران سے آرہی ہے۔ ہائی ویکمب کے سابق میئر کونسلر محبوب حسین بھٹی نے جنگ کو بتایا کہ سٹوڈنٹس اور مائیگرنٹس میں فرق کو ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے تھریسامے کے ساتھ اتفاق نہیں کرتے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بعض اوقات سٹوڈنٹس اپنے ویزوں کا غلط استعمال بھی کرتے ہیں مگر ان کی تعداد بہت کم ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…