واشنگٹن (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مشرق وسطی میں جاری لڑائی نے ایک کروڑ 30 لاکھ بچوں کو تعلیم سے محروم کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف نے ’تعلیم پر حملہ‘ کے عنوان سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مشرق وسطی اور شمالی افریقی ممالک کے بچوں کے مستقبل کے بارے میں امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔ یونیسف کا کہنا ہے کہ شام، عراق، یمن اور لیبیا میں تقریباً نو ہزار سکول اب اس قابل نہیں رہے ہیں کہ وہاں درس و تدریس کا عمل دوبارہ شروع ہو سکے۔ ایک کروڑ 37 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے ہیں اور یہ تعداد سکول جانے والی عمر والے بچوں کی مجموعی تعداد کا 40 فیصد ہے۔ اقوام متحدہ کو خدشہ ہے کہ حالیہ کچھ ماہ میں یہ تعداد بڑھ کر 50 فیصد ہو جائے گی۔ یونیسف کا کہنا ہے کہ 2014 کے دوران شام، عراق، لیبیا، فلسطین، سوڈان اور یمن میں 214 سکولوں پر حملے کیے گئے۔ مارچ 2011 سے شام میں ہر چار میں سے ایک سکول بند پڑا ہے اور تقریباً 20 لاکھ بچے متاثر ہو رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق تعلیم کی عدم فراہمی کی وجہ سے بچے کم عمری میں جنگجو بن رہے ہیں۔ یونیسف کے علاقائی سربراہ نے کہا کہ خطے میں تعلیم کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے رواں سال اضافی 30 کروڑ ڈالر درکار ہیں۔