انقرہ(نیوزڈیسک)ترکی کے الیکشن کمیشن نے صدر رجب طیب ایردوآن کے اعلان کے مطابق یکم نومبر کو ملک میں نئے عام انتخابات کرانے کی توثیق کردی ۔صدر رجب طیب ایردوآن نے احمد داد اوغلو کو نگران وزیراعظم نامزد کرکے انھیں حکومت بنانے کی دعوت دی ہے۔اسی حکومت کی نگرانی میں نئے انتخابات منعقد ہوں گے لیکن حزب اختلاف کی دو جماعتوں ری پبلکن پیپلز پارٹی اور قوم پرست تحریک پارٹی(پی ایچ پی)نے کہا ہے کہ ان کے ارکان پارلیمان عبوری کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔ان دونوں جماعتوں کے انکار کے بعد نگران وزیراعظم کردنواز جماعت پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) اور پارلیمان سے باہر غیر جماعتی شخصیات پر مشتمل کابینہ تشکیل دیں گے۔تاہم ایچ ڈی پی کی نئی کابینہ میں شمولیت کا بہت کم امکان ہے کیونکہ احمد داد اوغلو اس جماعت کو کالعدم جنگجو گروپ کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے) کا سیاسی چہرہ قرار دیتے رہے ہیں۔صدر طیب ایردوآن کی جماعت انصاف اور ترقی پارٹی (آق)جون میں منعقدہ عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی اور پارلیمان میں نمائندگی کی حامل دوسری تین جماعتوں میں سے کوئی بھی اس کے ساتھ مخلوط حکومت میں شمولیت پر آمادہ نہیں ہوئی ہے جس کے بعد صدر کے پاس قبل از وقت انتخابات کے سوا کوئی چارہ نہیں رہ گیا تھا۔جدید ترکی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ عام انتخابات کے بعد جیتنے والی جماعتیں مخلوط حکومت تشکیل دینے میں ناکام رہی ہیں اور ملک میں قبل از وقت نئے انتخابات کرانے کی ضرورت پیش آئی ہے۔ترکی کے قانون کے تحت عبوری حکومت میں پارلیمان میں نمائندگی کی حامل چاروں جماعتوں کے ارکان شامل ہونے چاہئیں۔وزیراعظم احمد داد اوغلو نے دو چھوٹی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی کے بعد گذشتہ ہفتے مخلوط حکومت کی تشکیل کے لیے کوششیں ترک کرنے کا اعلان کیا تھا۔حکمراں آق سنہ 2002 کے بعد پہلی مرتبہ سات جون کو منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں دوتہائی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں