بیت المقدس (نیوزڈیسک) بیت المقدس میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کرنے کے باوجود ہزاروں افراد لیلة القدر کے موقع پر مسجد اقصی میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اور پوری رات اللہ کے گھر میں عبادت، نوافل اور تلاوت کلام پاک میں گزاری ۔لیلتہ القدر کو مسجد اقصیٰ میں گزارنے کیلئے فلسطینیوں کا تانتا بندھا رہا۔ ، غرب اردن ، بیت المقدس اور غزہ کی پٹی سے بھی فلسطینی مقدس رات کے موقع پر مسجد اقصی ٰپہنچے۔ غزہ سے آنیوالوں کی تعداد 800 بتائی جاتی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق بیت المقدس کی شاہرائیں اور گلی کوچے مسجد اقصی کی طرف آنے والوں سے بھرگئے تھے۔ شہری جوق درجوق مسجد اقصی آتے گئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی لگائی کئی رکاوٹوں کو بھی اکھاڑ پھینکا۔ کئی مقامات پر فلسطینی روزہ داروں اور صہیونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں مگر شہریوں نے واپس جانے سے انکار کردیا۔ شہری استغفار ،درود کا ورد کرتے اور فلسطین کی آزادی اور مسجد اقصی کی پنجہ یہودی سے آزادی کیلئے با آواز بلند دعائیں کرتے قبلہ اول کی طرف بڑھتے رہے۔ دوسری جانب فلسطینی محکمہ اوقاف نے مسجد اقصی کے اندر ہنگامی حالت کا نفاذ کیا تھا اور مہمانوں کی خدمت اور انہیں ہرممکن سہولت فراہم کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے گئے تھے۔ مفتی اعظم فلسطین مفتی محمد حسین کی جانب سے فلسطینیوں سے ماہ صیام کے آخری عشرے میں قبلہ اول کی پنجہ یہود سے آزادی کیلئے کثرت کیساتھ دعاں کی اپیل کی تھی