نئی دہلی (نیوزڈیسک)بھارت جنگی جنون میں پیسہ پانی کی طرح بہانے لگا، مودی سرکارنے امریکاسے ایک ارب ڈالرکے جاسوس طیارے خریدنے کافیصلہ کرلیا جس کے بعدامریکا روس کوپیچھے چھوڑتے ہوئے بھارت کاسب سے بڑادفاعی پارٹنربن گیا، 8سال میں 10ارب ڈالر کے معاہدے کیابھارت میں غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزارنے والوں کوکوئی فائدہ پہنچا پائیں گے؟ بھارتی میڈیاکے مطابق پے درپے دفاعی معاہدوں، اسلحہ خریدنے کے ا?رڈرزکے بعدامریکا بھارت کاسب سے بڑادفاعی شراکت کاربن گیاہے۔اب بھارت کی نظریں امریکی ساختہ جاسوس پی81 طیاروں پرہیں جن کے حصول کے لیے معاملات حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں۔ طیاروں کایہ معاہدہ ایک ارب ڈالرمالیت کا ہوگا جو رواں سال کی سب سے بڑی دفاعی ڈیل ہوگی۔اس حوالے سے مذاکرات نئی دہلی میں ہوں گے۔بھارت تامل ناڈوسمیت مشرقی علاقوں میں امریکی تعاون سے اسلحہ پلانٹ بھی لگائے گا۔ دفاعی ماہرین کے مطابق حدسے زیادہ اسلحہ خریدنے کارجحان خودبھارت کے اندرعوامی احتجاج کوطول دے سکتاہے کیونکہ غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزارنے والے ایک تہائی بھارتی عوام کوطیاروں کی گھن گرج نہیں روٹی چاہیے۔