منگل‬‮ ، 11 فروری‬‮ 2025 

لندن حملوں کے بعد سے 50 خطرناک منصوبے ناکام بنائے, برطانوی پولیس

datetime 7  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوزڈیسک)برطانیہ میں انسدادِ دہشت گردی کے شعبے کے سب سے سینئر پولیس افسر نے انکشاف کیا ہے کہ دس برس قبل لندن میں ہونے والے بم حملوں کے بعد سے ملک میں دہشت گردی کے لگ بھگ 50 خطرناک منصوبوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔لندن میں سات جولائی 2005 کو ہونے والے چار خودکش بم دھماکوں میں ایک بس اور تین زیر زمین ٹرینوں پر سفر کرنے والے 52 افراد مارے گئے تھے۔میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر مارک راو¿لی نے ان حملوں کی دسویں برسی کے موقع پر کہا کہ گذشتہ ایک دہائی میں جتنے منصوبے ہم نے ناکام بنائے ہیں ان کی تعداد 50 کے لگ بھگ ہے انھوں نے کہا کہ جو حملے روکے گئے ان سب کے منصوبے اگرچہ الگ الگ تھے تاہم کامیابی کی صورت میں سب کا ایک ہی نتیجہ یعنی ہلاکتیں ہوتامارک راو¿لی نے کہا کہ کچھ ایسے پیچیدہ اور بڑے منصوبے تھے جن کا انتظام اکثر بیرونِ ملک سے کیا جاتا ¾ کچھ ایک فردِ واحد کی کوشش تھے۔گذشتہ برس اگست میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی شام اور عراق میں کامیابیوں کے بعد سے برطانیہ میں حکام نے دہشت گردی کی کارروائی کے خدشے کا لیول بلند سطح پر رکھا ہوا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ انھیں خدشہ ہے کہ ملک میں کسی بھی وقت حملہ ہو سکتا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر راو¿لی نے کہا کہ نام نہاد دولت اسلامیہ ایک ایسا ’عیار‘ گروہ ہے جو انٹرنیٹ پر معاشرے کے نوجوان طبقے کو اپنی جانب متوجہ کر رہا ہے اور اس وجہ سے ممکنہ حملہ آوروں کی ’پروفائل‘ بھی تبدیل ہو رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ دولتِ اسلامیہ دیگر دہشت گرد گروپوں کی طرح خفیہ طور پر تنظیم چلانے کی بجائے اپنا ایک الگ فرقہ تشکیل دینے کے لیے کوشاں ہے۔مارک راو¿لی کے مطابق ’وہ کوشش کر رہے ہیں کہ اپنے ایسے پیروکار بنائیں جو ان کے نام پر کارروائی کریں اور اس میں ان کا کچھ ہدف معاشرے کے کمزور اراکین بھی ہیںانہوںنے کہاکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ زیادہ نوجوان ان کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں جبکہ کچھ ایسے لوگ بھی جن کی ذہنی حالت ٹھیک نہیںبرطانوی پولیس افسر نے کہا کہ انھیں روزانہ کی بنیاد پر جس قسم کی خفیہ معلومات ملتی ہیں اگر لندن کے عوام کو ان تک رسائی ہو تو وہ پریشان ہو جائیں تاہم انھوں نے یقین دلایا کہ حکام کے پاس ایسے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت اور وسائل موجود ہیں۔مارک راو¿لی نے برطانوی معاشرے میں بسنے والی مختلف کمیونٹیز پر زور دیا کہ وہ سخت گیر رجحانات کی نشاندہی میں پولیس کی مدد کریں تاکہ انھیں سر اٹھانے سے قبل ہی ختم کیا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…