اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بھارتی وزیر کے پاکستان مخالف بیان کے بعد بھارتی میڈیا میں بحث چھڑ گئی کہ آیا پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور یہ کس حدتک خطے کے حق میں یا خلاف ہیں۔بھارتی نیوز ویب سائیٹ فرسٹ پوسٹ نے اسے پاکستان کے ساتھ چین کیلئے بھی پیغام قرار دے دیا ہے لیکن ٹائمز آف انڈیا نے کہا ہے کہ پاکستان برما نہیں ہے وہ ایک ایٹمی ریاست ہے اور اگر پاکستان کیخلاف کارروائی ہوئی تو میزائلوں اور ایٹمی ہتھیاروں سے جواب دے سکتا ہے، رپورٹ کے مطابق کسی بھی غلط فہمی میں نہیں رہناچاہیے ، اس سے دونوں ممالک کو کافی نقصان ہوگا۔یادرہے کہ بھارتی وزیرنے برما کے اندر فضائی کارروائی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھاکہ پاکستان کے لیے یہ ایک پیغام ہے ، پاکستان میں بھی کارروائی کرسکتے ہیں گو کہ اس دعویٰ کے بھی میانمار حکومت نے تردید کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے اپنے ہی علاقے میں کوئی کارروائی کی ہوگی ، میانمار کے بارے میں ایسا سوچنے والوں کو بھی جواب دیاجائے گا۔ بھارتی وزیر کے بیان پر پاکستانی قیادت نے بھارت کے ہوش ٹھکانے لگادیئے اور کہاکہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں ہی نکال دی جائیں گی اور اگر کوئی بھی بھارتی فوجی پاکستان میں ایک انچ بھی آیا تو روتاہوا واپس جائے گا،
پاکستان ایٹمی طاقت ہے اور کسی کو بھی غلط فہمی میں نہیں رہناچاہیے جبکہ سابق آرمی چیف پرویز مشرف نے بھارتی سرکار کو کارگل کا واقعہ یاد دلاتے ہوئے کہاکہ اس وقت بھارت میں فوجیوں کے لیے تابوت کم پڑگئے تھے ، اب بھی اگر بھارت کے سرپر جنگ کا جنون سوار ہے تو پھر آئیں ،جی بسم اللہ لیکن پاکستان کی طرف سے سخت ردعمل آنے پر بھارتی سرکار خاموش ہوگئی اور میڈیا بھی آگ لگانے کی بجائے دھمکانے میں پاکستان کا ساتھ دینے لگا۔دیکھنا اب یہ ہے کہ مودی سرکار آخر کرتی ہے