کراچی(نیوزڈیسک) بحیرہ عرب میں بننے والا ہوا کا شدید کم دباﺅ طوفان میں تبدیل ہو گیا ہے جسے اشوبھا کا نام دے دیا گیا ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق اس سمندی طوفان سے پاکستان کوکوئی خطرہ نہیں ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان اشوبھا ایک ناٹ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس وقت کراچی کے شمال میں 700 کلو میٹر کی دوری پر ہے۔ آئندہ 24گھنٹوں کے دوران کراچی میں تیز ہواﺅں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ سندھ کی ساحلی پٹیوں میں بدھ کوجبکہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں منگل سے جمعرات تک بادل برسیں گے۔ دوسری جانب ممکنہ طوفان کے پیش نظر ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں جانے سے روک دیا گیا ہے جبکہ سمندر میں نہانے اور ساحل پرتفریح کرنے پر دفعہ 144 نافذ کرکے پابندی عائد کردی گئی ہے۔عوام کوسمندرکی طرف جانے سے روکنے کے لیے سی ویوجانے والے راستوں پر رینجرزاور پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان کے مطابق بحیرہ عرب میں بننے والا ہوا کا شدید کم دباﺅ طوفان میں تبدیل ہو گیا ہے جسے باقاعدہ طور پر اشوبھا کا نام دے دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 80 فیصد امکان ہے کہ اشوبھا اومان کے ساحلی علاقے سے ٹکرائے گا جب کہ 20 فیصد امکان ہے کہ طوفان بلوچستان کے ساحل سے ٹکرائے گا۔جس سے بلوچستان کے ندی نالوں اور دریاﺅں میں سیلاب کا خدشہ ہے،صوبے میں سیلابی کیفیت 10سے 12جون تک متوقع ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ تین روز تک سندھ کے زیریں علاقوں بدین،ٹھٹھہ،سجاﺅل ،میرپور خاص ،حیدرآباد اور کراچی پر بادلوں کا راج ہوگا، منگل سے جمعرات تک بلوچستان میں جم کر برسات ہوگی۔محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کا دباﺅ جتنا کم ہوگا اتنا ہی سمندری طوفان کے امکانات زیادہ ہونگے۔اگلے 24 گھنٹوں میں ہوا کے انتہائی کم دباﺅ کے باعث بڑی لہریں اٹھنے کا امکان ہے اورآئندہ 48 گھنٹوں کے دوران یہ دباﺅ شدید کم ہونے کا خدشہ بھی ہے، اس لئے سندھ کے ماہی گیر منگل کی شام سے جمعرات کے دوران جبکہ بلوچستان کے ماہی گیربدھ سے جمعہ کے دوران کھلے سمندر میں جانے سے گریزکریں۔دوسری جانب طوفان کے خدشے کے پیش نظر ساحل پر دفعہ 144 نافذ کرکے نہانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔کسی بھی فرد کو سمندرپر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔شہریوں کو روکنے کے کیلئے سی ویوجانے والے راستوں پر پولیس اور رینجرزکے دستوں کو تعینات کردیا گیا ہے۔