ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

امریکہ میں معمولی جرائم میں ملوث ملزمان کی عام معافی پر غور

datetime 25  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)نیویارک پولیس شہر میں معمولی جرائم میں ملوث 12 لاکھ سے زائد ملزموں کو عام معافی دینے پر غور کر رہی ہے، تاکہ ان کے محکمے اور شہریوں کے درمیان اعتماد کی فضا بحال ہو سکے۔ پولیس لائڑان افسران اور کونسل اراکین نیپولیس کمشنر کی اس تجویز کی حمایت کی ہے۔نیویارک پولیس ذرائع کے مطابق، یہ تجویز پولیس کمشنر ولیم برٹین نے دی ہے اور انھوں نے اپنی سفارشات منظوری کے لئے سٹی کونسل کو بھیج دی ہے۔ پولیس کمشنر سزاؤں میں کمی کے حامی رہے ہیں اور وہ چرس استعمال کرنے والوں پر جرمانے میں کمی لانے کے بھی حامی رہے ہیں،پولیس ذرائع کے مطابق، یہ تجویز پولیس کمشنر ولیم برٹین نے دی ہے اور انھوں نے اپنی سفارشات منظوری کے لئے سٹی کونسل کو بھیج دی ہے۔ پولیس کمشنر سزاؤں میں کمی کے حامی رہے ہیں اور وہ چرس استعمال کرنے والوں پر جرمانے میں کمی لانے کے بھی حامی رہے ہیں۔پولیس کمشنر نے یہ تجویز اپنے محکمے اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی دوریوں کے خاتمے کے لئے دی ہے، جس کے نتجے میں، حالیہ دنوں نیویارک میں پولیس پر حملوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور بعض حلقے پولیس کے اختیارات میں کمی کا مطالبہ بھی کرتے رہے ہیں۔پولیس پر الزام ہے کہ وہ معمولی قسم کی غلطیوں کی بنیاد پر بنا کر لوگوں کے خلاف کارروائی کرتی ہے۔ عوامی مقامات پر شراب نوشی اور فٹ پاتھوں پر سگریٹ پھیکنے یا کسی کی الزام تراشی کے نتیجے میں لوگوں کو بیدردی سے گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر جرمانے عائد کئے جاتے ہیں۔گزشتہ برس معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث 40 فیصد ملزمان عدالتی سماعتوں سے بھی غیر حاضر ہیں یا بہانہ تراش کر حاضری سے اجتناب برتا۔ اس صورتحال پر سٹی کونسل کے متعدد اراکین بھی پولیس اور کمیونٹی کے درمیان تعلقات کے حوالے سے تشویش کا شکار رہے ہیں اورخود سٹی میئر نے بھی بعض مواقعوں پر پولیس کو احتجاجی مظاہرین کیخلاف طاقت استعمال کرنے سے روکا۔اس لئے، بیشتر سٹی کونسل اراکین نے پولیس کمیشنر کے فیصلے کو سراہا ہے۔ جس کو بنیاد بنا کر پولیس کمشنر نے ایسے ملزمان کو عام معافی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔پولیس کمشنر کا عام معافی کا فیصلہ نیویارک کے معروف میئر جولیانو کے مشہور ’بروکن ونڈو‘ پالیسی کے برعکس ہے جس کے تحت ان کا خیال تھا کہ معمولی جرائم کی سختی سے بیخ کنی کردی جائے تو بڑے جرائم کی نویت ہی نہیں آئے گی۔بتایا جاتا ہے کہ میئر جولیانو کی اس پالیسی سے نیویارک شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی تھی، اور دنیا کا یہ خطرناک ترین شہر پرامن شہر میں تبدیل ہوا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…