امریکہ میں معمولی جرائم میں ملوث ملزمان کی عام معافی پر غور

25  مئی‬‮  2015

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)نیویارک پولیس شہر میں معمولی جرائم میں ملوث 12 لاکھ سے زائد ملزموں کو عام معافی دینے پر غور کر رہی ہے، تاکہ ان کے محکمے اور شہریوں کے درمیان اعتماد کی فضا بحال ہو سکے۔ پولیس لائڑان افسران اور کونسل اراکین نیپولیس کمشنر کی اس تجویز کی حمایت کی ہے۔نیویارک پولیس ذرائع کے مطابق، یہ تجویز پولیس کمشنر ولیم برٹین نے دی ہے اور انھوں نے اپنی سفارشات منظوری کے لئے سٹی کونسل کو بھیج دی ہے۔ پولیس کمشنر سزاؤں میں کمی کے حامی رہے ہیں اور وہ چرس استعمال کرنے والوں پر جرمانے میں کمی لانے کے بھی حامی رہے ہیں،پولیس ذرائع کے مطابق، یہ تجویز پولیس کمشنر ولیم برٹین نے دی ہے اور انھوں نے اپنی سفارشات منظوری کے لئے سٹی کونسل کو بھیج دی ہے۔ پولیس کمشنر سزاؤں میں کمی کے حامی رہے ہیں اور وہ چرس استعمال کرنے والوں پر جرمانے میں کمی لانے کے بھی حامی رہے ہیں۔پولیس کمشنر نے یہ تجویز اپنے محکمے اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی دوریوں کے خاتمے کے لئے دی ہے، جس کے نتجے میں، حالیہ دنوں نیویارک میں پولیس پر حملوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور بعض حلقے پولیس کے اختیارات میں کمی کا مطالبہ بھی کرتے رہے ہیں۔پولیس پر الزام ہے کہ وہ معمولی قسم کی غلطیوں کی بنیاد پر بنا کر لوگوں کے خلاف کارروائی کرتی ہے۔ عوامی مقامات پر شراب نوشی اور فٹ پاتھوں پر سگریٹ پھیکنے یا کسی کی الزام تراشی کے نتیجے میں لوگوں کو بیدردی سے گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر جرمانے عائد کئے جاتے ہیں۔گزشتہ برس معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث 40 فیصد ملزمان عدالتی سماعتوں سے بھی غیر حاضر ہیں یا بہانہ تراش کر حاضری سے اجتناب برتا۔ اس صورتحال پر سٹی کونسل کے متعدد اراکین بھی پولیس اور کمیونٹی کے درمیان تعلقات کے حوالے سے تشویش کا شکار رہے ہیں اورخود سٹی میئر نے بھی بعض مواقعوں پر پولیس کو احتجاجی مظاہرین کیخلاف طاقت استعمال کرنے سے روکا۔اس لئے، بیشتر سٹی کونسل اراکین نے پولیس کمیشنر کے فیصلے کو سراہا ہے۔ جس کو بنیاد بنا کر پولیس کمشنر نے ایسے ملزمان کو عام معافی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔پولیس کمشنر کا عام معافی کا فیصلہ نیویارک کے معروف میئر جولیانو کے مشہور ’بروکن ونڈو‘ پالیسی کے برعکس ہے جس کے تحت ان کا خیال تھا کہ معمولی جرائم کی سختی سے بیخ کنی کردی جائے تو بڑے جرائم کی نویت ہی نہیں آئے گی۔بتایا جاتا ہے کہ میئر جولیانو کی اس پالیسی سے نیویارک شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی تھی، اور دنیا کا یہ خطرناک ترین شہر پرامن شہر میں تبدیل ہوا تھا۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…