ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

نیپال میں تباہ کن زلزلے کے بعد سیلاب کا خطرہ

datetime 24  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کھٹمنڈو(نیوزڈیسک)نیپال کے مغربی علاقے میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک دریا کا بہاو¿ رک گیا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔دارالحکومت کھٹمنڈو سے 140 کلومیٹر شمال مغرب میں میاگدی ضلعے میں کالی گنڈکی دریا میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک گہری جھیل بن گئی ہے۔ابھی تک کسی قسم کے جانی نقصانات کی اطلاعات نہیں ہیں جبکہ فوج کو علاقے میں امداد فراہم کرنے کے لیے روانہ کیا جا رہا ہے ۔خیال رہے کہ حال ہی میں 25 اپریل کو نیپال میں 8۔7 اعشاریہ شدت کے تباہ کن زلزلے کے بعد کئی مقامات پر مٹی کے تودے گرنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔اس زلزلے میں آٹھ ہزار سے زیادہ افراد ہلاک جبکہ کہ اس سے کہیں زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔اس کے بعد 12 مئی کو 3-7 شدت کے زلزے کی وجہ سے پورے علاقے میں شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ابھی تک کسی قسم کے جانی نقصانات کی اطلاعات نہیں ہیںسنیچر اور اتوار کی درمیانی شب میں نصف شب کے وقت مٹی کے تودے گرنے سے دریا کا بہاو¿ رک گیا اور پانی کی سطح 200 میٹر بلند ہو گئی ہے۔وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار لکشمی پرساد ڈھکل نے خبر رساں ادارے کو بتایا: ’ہم نے دریا کے کنارے آباد گاو¿ں کے لوگوں کو محفوظ مقامات تک منتقل ہو جانے کے لیے کہا ہے۔‘حکام نے متنبہ کیا ہے کہ اس علاقے میں موجود نیپال کے ایک بڑے پن بجلی پلانٹ کو اس سے خطرہ لاحق ہے۔فوج کے ہیلی کاپٹر وہاں پرواز کر رہے ہیں اور فوجیوں کو وہاں اتارا جا رہا ہے تاکہ وہ اس تیزی سے پھیلتی جھیل میں سوراخ کر کے پانی کے بہاو¿ کا راستہ بنائیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اگر وہاں جمع پانی رکاوٹ توڑ کر بہہ نکلا تو اس سے وسیع علاقے میں سیلاب کا خطرہ ہے۔خیال رہے کہ یہ کالی گنڈکی دریا نیپال سے گذر کر بھارت آتا ہے اور پھر دریائے گنگا میں مل جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…