نیتن یاہو اور امریکی انتظامیہ کے درمیان تناﺅ میں اضافہ

26  فروری‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکی صدر براک اوباما اور اسرائیلی وزیرعظم بن یامین نیتن یاہو کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام کے معاملے پرتناﺅ¿ بڑھتا جا رہا ہے۔یا رہے کہ بینجمن نتن یاہو نے امریکہ اور دیگر ممالک پر الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے جوہری ہتھیاروں کے حصول کے لیے ایران کو روکنے کی کوششیں ترک کر دی ہیں۔امریکی وزیرِخارجہ نے اپنے بیان میں ایران کے جوہری معاملے پر اسرائیل کے وزیراعظم کی رائے پر سوال اٹھایا ہے۔امریکی رپبلکن پارٹی کے رہنماﺅں نے نتن یاہو کو دعوت دی ہے کہ وہ امریکی کانگریس سے اگلے ہفتے خطاب کریں اور اس پر ڈیموکریٹک رہنما ناراض دکھائی دے رہے ہیں۔تاہم دوسری جانب وائٹ ہاو¿س کے ترجمان نے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے معاملے کو سیاسی معاملہ بنانے سے خبردار کیا ہے۔اس سے قبل قومی سلامتی کی مشیر سوزین رائس نے اپنے بیان میں اسرائیل کے وزیراعظم کے دورہ امریکہ کو ’باہمی تعلقات کے لیے تباہی‘ قرار دیا تھا۔انھوں نے گفتگو میں کہا کہ ’چاہے دونوں ملکوں میں جو بھی پارٹی اقتدار میں ہو ہم بلاشبہ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو مضبوط اور غیر متغیر چاہتے ہیں۔‘امریکہ اور دیگر ممالک جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران کے ساتھ کئی ماہ سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ادھر اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے امریکی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے موقف کے جواب میں پانے والے نکتہ نظر کا دفاع کیا ہے۔سوزن رائس کے بیان کے بعد اسرائیل میں اپنی تقریر میں انھوں نے کہا کہ امریکہ اور دوسرے ممالک تسلیم کرتے ہیں اگلے چند برسوں میں ایران بہت سے جوہری ہتھیاروں کو بنانے کی صلاحیت حاصل کر لے گا۔انھوں نے کہا کہ ’میں وائٹ ہاو¿س اور امریکی صدر کی عزت کرتا ہوں لیکن اس معاملے پر کہ جس سے یہ پتہ چلے کہ ہم زندہ رہ سکیں گے یا نہیں، میں اسرائیل کو اس قسم کے خطرے سے بچانے کے لیے سب کچھ کروں گا۔‘یاد رہے کہ امریکہ اس وقت ایران سے اس کے جوہری پروگرام پر بات چیت کر رہا ہے اور اس نے ایران پر مزید پابندیاں لگانے کی تجاویز اور مطالبات کو مسترد کیا ہے۔امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ان کا نکتہ نظر یہاں درست نہ ہو۔امریکی سینیٹرز سے خطاب میں جان کیری نے کہا کہ کہ تہران کے ساتھ جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات پر تنقید کرنا قبل ازوقت ہے۔صدر نے واضح کیا ہے کہ ’میں اس سے مزید سختی نہیں کر سکتا، پالیسی یہ ہے کہ ایران جوہری ہتیھار حاصل نہ کرے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…