ممبئی (آئی این پی) حال ہی میں علاج کیلئے بھارت لائی گئی غیرمعمولی موٹاپے کا شکار مصری لڑکی بھارتی ڈاکٹروں کے طرز عمل سے ایک نئے صدمے سے دوچار ہوگئی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی شہر ممبئی کیایک مقامی اسپتال میں علاج کے لیے داخل کی گئی نصف ٹن وزنی لڑکی ایمان عبدالعاطی کو ڈاکٹروں نے اس وقت بری خبر سنائی کہ اس کا علاج اس وقت تک شروع نہیں کیا جاسکتا جب تک اس کا وزن 100 کلو گرام کم نہیں ہوگا۔بھارتی ڈاکٹر جنہوں نے پہلے یہ دعوی کیا تھا کہ وہ 500 کلو
وزنی مصری لڑکی کا علاج کرنے کی صلاحیت رکھتے نیاب بے بسی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ایمان عبدالعاطی کی موجودہ کیفیت میں اس کی سرجری نہیں کرسکتے۔ سرجری کے عمل کے لیے اسے ایک سو کلو گرام وزن کرنا ہوگا۔اخبارہندستان ٹائمز کے مطابق ایمان عبدالعاطی نے گذشتہ دو ماہ کے دوران ایک بھارتی ڈاکٹر کی نگرانی میں اپنا 30 کلو گرام وزن کم کیا ہے جب کہ اسے سرجری کے عمل کے قابل بنانے کے لیے مزید 100 کلو گرام وزن کم کرنا ہوگا۔ایمان کے علاج پرمامور ڈاکٹر لکڈالا کا کہنا ہے کہ مریضہ کے لیے اگلے 48 گھنٹے باعث تشویش ہیں۔ انہوں نے مریضہ کے کئی میڈیکل ٹیسٹ کئے ہیں۔ سب سے اہم ٹیسٹ اس کے 91 جینز کو موٹاپے کے جینز سے الگ کرنا ہے۔خیال رہے کہ ایمان عبدالعاطی کو گذشتہ جمعہ کو خصوصی طیاریکے ذریعے مصر کے شہر اسکندریہ سے بھارتی شہر ممبئی لایا گیا تھا۔ایمان 1980 میں مصر کے اسکندریہ شہر میں پیدا ہوئی تو پیدائش کے وقت اس کا وزن 5 کلو گرام تھا۔ وہ بچپن سے ہی موٹاپے کا شکار تھی جس میں وقت کے ساتھ تیزی سے اضافہ ہوتا چلا گیا۔ اس دوران متعدد بڑے ڈاکٹروں کو معائنہ کرایا گیا جن کے مطابق ایمان ہارمون کے بہت بڑے بگاڑ سے دوچار تھی جس کے نتیجے میں اس کا وزن خوف ناک حد تک بڑھ گیا۔