پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

’’سوات کے پہاڑوں سے انتہائی قدیم اور پراسرار قلعہ دریافت ‘‘ یہ قلعہ کس نے بنایا تھا ؟ مقامی لوگ اس قلعے کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟

datetime 14  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مینگورہ، سوات(مانیٹرنگ ڈیسک)تحصیل بری کورٹ کے دادہارا پہاڑوں میں نویں صدی کا ایک قلعہ دریافت ہوا ہے جس پر ماہرین آثار قدیمہ نے حکومت سے اس کی حفاظت کا مطالبہ کردیا، یہ قلعہ بھی ہندویونانی تہذیب کے دوران بنائے گئے قلعوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق مقامی ماہرآثار قدیمہ امجدعلی نے کہاکہ یہ قلعہ ایک بڑے علاقے پر محیط ہے لیکن بدقسمتی سے عدم توجہی اور غیرقانونی کھدائی کی وجہ سے قدیم محل تباہ ہوگیا، اس قلعے کی بلندی سے ایک گارڈپورے لوئر سوات پرنظررکھ سکتاہے ، صرف لوئرسوات ہی نہیں بلکہ مالاکنڈ پاس، تھانہ ایریا، دیر کے کچھ علاقے اور ضلع بونیربھی یہاں سے دکھائی دیتاہے ۔ اس قلعے کا دورہ کرنیوالے ثقافتی کارکن انور انجم نے بتایاکہ قلعے کے گرداونچی نیچی جگہیں ہیں ، صدیاں پہلے معماروں کو یہ قلعہ تعمیر کرنے میں مشکلات کاسامنا رہاہوگا، ہندویونانی تہذیب کے زوال کے دنوں میں یہ قلعہ سٹریٹجک پوسٹ کے طورپر استعمال ہوتارہا جسے بعدازاں غوری اور غزنوی قبائل نے بھی استعمال کیا۔اب بھی قلعے کی کچھ بیرونی دیواریں دیکھی جاسکتی ہیں لیکن زیادہ تر مقامی لوگوں اور غیرقانونی کھدائی نے تباہ کردی ہیں، مقامی انتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ قلعے کو اپنی تحویل میں لیں اور اسے بچائیں۔بری کوٹ کے ایک مقامی شہری تاجدارعالم نے بتایاکہ مقامی لوگ اس قلعے کی تاریخی اہمیت سے ناواقف ہیں اور اس کی تباہی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کیونکہ مقامی لوگوں کایقین ہے کہ اس قلعے کا تعلق کافروں سے ہے ۔ سوات میں ماہرین آثارقدیمہ نے بتایاکہ یہاں چھ بڑے قلعے ہیں اورہندویونانی دورمیں سوات، دیر اور بونیر کی حفاظت کیلئے 30کے قریب اونچے اونچے مینار بنائے گئے ہیں جس میں سے زیادہ تر دریائے سوات کے گردونواح میں بنائے گئے تاکہ علاقے پر نظررکھ سکیں۔خیبرپختونخواڈائریکٹوریت برائے آثارقدیمہ اور میوزیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹرعبدالصمد خان نے بتایاکہ حالیہ دونوں میںسوات میں دریافت ہونیوالے تاریخی قلعے کی دیکھ بھال اور حفاظت کیلئے اہم اقدامات کرلیے گئے ہیں جبکہ سوات میوزیم کے حکام کو جلدازجلد موقع پر جانے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

موضوعات:



کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…