اسلام آباد(نیو ز ڈیسک )دنیا کے سب سے بڑے سمندر بحرالکاہل کو تیر کے عبور کرنے کا چیلنج فرانسیسی نڑاد امریکی نے قبول کر لیا ہے۔دنیا میں سر پھروں کی کمی نہیںجو ایڈونچر کے لیئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں اور ایک ایسا ہی سرپھرادنیا کے سب سے بڑے سمندر یعنی بحرالکاہل کو تیر کر عبور کرنا چاہتا ہےاور اس سر پھرے کا نام ہے۔ ” بین”جو فرانسی نڑاد امریکی شہری ہے،وہ اس سے پہلے یعنی 1998 میں بحراوقیانوس بھی تیر کر عبور کرچکاہے، جس کے دوران اس نے 6000 کلومیٹر کا سفر طے کیا تھا۔مگربحرالکاہل کو عبور کرنا اتنا آسان نہیں۔ نقشے کی مدد سے آپ دیکھ سکتے ہیں کہ بین جاپان کے شہر ٹوکیو سے اپنے سفر کا آغاز کرنا چاہتے ہیںجس کا اختتام وہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ساحل پر کرینگے۔یہ سفر 8851 کلومیٹر طویل ہے اور اسے طے کرنے میں انہیں 6 مہینے لگ سکتے ہیں۔بین بحرالکاہل کو عبور کرنے کے لیئے 8گھنٹے تیراکی کرنے اور صرف فلپرز اور اسنورکل استعمال کرنے کا اراردہ رکھتے ہیں جبکہ بقایا وقت یعنی 16 گھنٹے وہ اپنی بوٹ میں آرا م کرینگے۔مگر سفر کی طوالت ہی اس چیلنج کو خطرناک نہیں بناتی اس سمندر میں دوسرے بھی ایسے خطرےہیں جن کا سامنا بین کو کرنا پڑیگا۔جس میں سے زیادہ خطرہ گریٹ وائٹ شارک کی موجودگی ہے۔مگر خوش قسمتی سے انہوں نے اپنی بوٹ میں شارکس کو بھگانے کےلیئے الیکٹرومیگنیٹگ سینسر لگائے ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ بحرالکاہل میںکئی مقامات پرسمندر کا پانی 15 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاپہنچتا ہے۔اس سے بچنے کے لیے بھی وہ خصوصی طور پر بنائے گئے چار سوئمنگ سوٹ ساتھ رکھیں گے۔بین نے تو حفاظتی اقدامات کرلئے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کب اس ایڈونچر کا آغا کرینگے اور ایک نیا رکارڈ بنائینگے۔