واشنگٹن (نیوزڈیسک) آپ کے لئے یہ قابل حیران بات ہوگی کہ گیارہ برس کی عمر میں بچے عموماً پانچویں چھٹی جماعت میں ہوتے ہیں مگر تنیشق ابراہام اس عمر میں ایک دو نہیں تین بار گریجویشن کرچکا ہے! تیسری گریجویشن کی ڈگری اس نے گذشتہ ہفتے کیلے فورنیا کے شہر سیکرامینٹو میں واقع امریکن ریور کالج سے حاصل کی ہے۔غیرمعمولی ذہین بچے نے ہائی اسکول کی تعلیم ایک برس پہلے مکمل کی تھی۔ ذرائع ابلاغ میں چرچا ہونے پر صدر براک اوباما کی جانب سے اسے مبارکبادی خط بھی موصول ہوا تھا۔ تنیشق کو ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہوئے محض ایک برس ہوا ہے، اور ایک ہی سال کے دوران اس نے گریجویشن کی تین ڈگریاں بھی حاصل کرلی ہیں.تنشیق کو گریجویشن کی تیسری ڈگری تفویض کرنے کے لیے کالج انتظامیہ کی جانب سے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ تقریب میں تنشیق کی ماں ( تاجی )، باپ ( بیجو) اوربہن ( ٹیارا) بھی شریک تھے۔ تنیشق کی طرح اس کی بہن بھی غیرمعمولی ذہین ہے۔ تنیشق کو تیسری ڈگری لسانیات میں دی گئی۔ اس سے قبل وہ فزیکل سائنس اور جنرل سائنس میں ڈگریاں حاصل کرچکا ہے۔تنیشق اس بات سے قطعاً پریشان نہیں ہوتا تھا کہ اس کے ہم جماعت اس سے دگنی عمر کے ہیں۔ بلکہ ساتھی طلبا اسے دیکھ کر خوش ہوتے تھے کہ ایک بچہ ان کے ساتھ گریجویشن کررہا ہے۔تنشیق کی ماں جو ڈاکٹر بھی ہے، اسے باقاعدگی سے گھر پر بھی پڑھاتی رہی ہے۔ ابتدائی کئی برس تک اس نے اپنے بیٹے کو اسکول کے ساتھ ساتھ گھر پر بھی تعلیم دی۔ تاجی کا کہنا ہے کہ بیٹے کی غیرمعمولی ذہانت کا اندازہ انھیں بہت جلد ہوگیا تھا۔ جو بات وہ ایک بار سن لیتا تھا وہ اسے کبھی نہیں بھولتی تھی۔ تاجی کے مطابق کنڈرگارٹن ( کے جی ) میں بھی اس کی ذہنی سطح دوسرے بچوں سے کئی برس آگے تھی۔غیرمعمولی ذہانت کے پیش نظر چار برس کی عمر میں تنیشق مینسا انٹرنیشنل کا رکن بن گیا تھا۔ مینسا انٹرنیشنل انتہائی بلند آئی کیو ( IQ) رکھنے والے افراد کی سب سے قدیم تنظیم ہے جو اکتوبر1946ء میں قائم ہوئی تھی۔ تنیشق کی بہن کو بھی اتنی ہی عمر میں اس تنظیم کی رکنیت دی گئی تھی۔ اس طرح تنیشق اور ٹیارا آئی کیو سوسائٹی کے کم عمر ترین رکن بہن بھائی ہیں۔ مینسا انٹرنیشنل کا رکن بننے کے لیے تنظیم کے آزمائشی امتحان میں 98 فی صد نمبر لانا ضروری ہے۔ تنیشق نے اس امتحان میں 99.9 اور ٹیارا نے 99 فی صد نمبر حاصل کیے تھے۔گریجویشن کی تین ڈگریاں حاصل کرلینے کے باوجود تنیشق تحصیل علم سے کنارہ کش ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ گذشتہ ہفتے منعقد ہونے والی تقریب کے بعد اس نے مستقبل کے ارادوں کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈاکٹر، طبی محقق اور امریکا کا صدر بننے کا ارادہ رکھتا ہے۔ بعدازاں ایک ٹویٹ میں اس نے میڈیسن یا ریسرچ میں نوبیل پرائز کے حصول کی خواہش بھی ظاہر کی۔ تنیشق کی غیرمعمولی ذہانت کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ اس کی یہ تمام خواہشات پوری ہوسکتی ہیں، البتہ عہدہ صدارت کے حصول کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا!
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں