اسلام آباد (نیوزڈیسک (بعض اوقات ریستورانوں کے ملازمین کسٹمرز یا اپنے مالکان سے ناخوش ہوکر کھانے کے ساتھ شیطانی حرکات کردیتے ہیں لیکن نیویارک شہر کے ایک ریسٹورنٹ میں ایک ویٹر نے کھانے کے ساتھ شرمناک حرکت کی تو کسٹمر نے نہ صرف اس کا سراغ لگایا بلکہ اس کے خلاف قانونی کارروائی بھی کردی۔”ABC News”کے مطابق ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے والے کین یردون کی بیوی نے کھانے کے بارے میں شکایت کی، جبکہ انہیں بھی اپنے مشروب کا ذائقہ کچھ اچھا محسوس نہ ہوا۔ جب وہ کھانا چھوڑ کر اٹھنے والے تھے تو ان کے مشروب کے گلاس پر دیا گیا ڈھکنا ہٹ گیا اور وہ یہ دیکھ کر ساکت رہ گئے کہ اس میں تھوک پھینکا گیا تھا۔ یردون نے ریستوران کے منیجر کو شکایت کی اور ان سے ہرجانہ وصول کیا لیکن اس پر ان کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا اور انہوں نے مجرم کا پتہ چلانے کا مطالبہ کیا۔ جب ریستوران کے ملازمین نے الزام ماننے سے انکار کردیا تو وہ باقی ماندہ مشروب کو اٹھا کر لیبارٹری لے گئے اور اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا، اس کے بعد ریستوران کے ملازمین کا بھی ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جس پر معلوم ہوگیا کہ جارج لمیکا نامی ویٹر نے شرمناک حرکت کی تھی۔ یردون بدکردار ویٹر کو عدالت بھی لے گئے جہاں اسے ایک سال کی مشروط سزا اور 125 ڈالر کا جرمانہ کیا گیا۔