منگل‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

خونخوار شیرنی جس کےلئے فوج بلوانی پڑ گئی

datetime 7  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) جنگلی درندے انسان کے لئے ہمیشہ سے ہی بڑا خطرہ رہے ہیں لیکن نیپال اور بھارت میں تباہی مچانے والی ایک شیرنی نے انسانوں کی اتنی بڑی تعداد کو ہلاک کیا کہ اس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل ہوگیا۔”چمپا وات کی شیرنی“ نے 19 ویں صدی کے اواخر میں ہمالیہ کے پہاڑوں میں نیپال کے قریبی علاقوں میں حملوں کا آغاز کیا۔ جنگلوں میں سفر کرنے والے درجنوں دیہاتیوں کو اس نے چیر پھاڑ ڈالا۔ اسے مارنے کے لئے کئی شکاریوں کو بھیجا گیا لیکن یہ کسی کے قابو میں نہ آئی اور بالآخر اسے مارنے کے لئے نیپالی فوج بلوالی گئی۔ نیپالی فوج اسے مارنے میں تو ناکام رہی البتہ یہ سرحد پار کرتی ہوئی بھارتی علاقے میں داخل ہوگئی جہاں اس نے کوماﺅں ضلع میں انسانوں پر حملے جاری رکھے۔ رفتہ رفتہ اس شیرنی کی خونخواری اس قدر بڑھ گئی کہ یہ دن کی روشنی میں بھی دیہاتوں میں داخل ہوجاتی اور لوگوں پر حملہ کردیتی۔ اس کی دہشت اس قدر پھیلی کہ لوگوں نے گھروں سے باہر نکلنا بند کردیا اور ملازموں نے کام پر جانا چھوڑ دیا۔
1907ءمیں چمپا وات گاﺅں کی ایک 16 سالہ لڑکی کو اس شیرنی نے ہلاک کیا اور اس کے مردہ جسم کو کھینچتی ہوئی جنگل میں لے گئی۔ اس کے قدموں کے نشانات اور خون کی لکیر کا تعاقب کرتے ہوئے برطانوی شکاری جم کوربیٹ نے جنگل میں پہنچ کر اسے ہلاک کردیا۔ اس واقعے کی خبر سن کر ہزاروں کی تعداد میں دیہاتی جمع ہوگئے اور خوفناک درندے سے نجات پر شکر ادا کیا۔ شیرنی کے پوسٹمارٹم سے معلوم ہوا کہ اس کے بالائی اور زیریں جبڑے کا ایک ایک دانت ٹوٹا ہوا تھا جس کی وجہ سے یہ جنگلی جانوروں کا شکار نہیں کرسکتی تھی اور غالباً اسی بات نے اسے انسانوں کے شکار کی راہ دکھائی۔ چمپا وات قصبے میں چتار پل کے قریب آج بھی اس جگہ ایک پتھر نصب ہے جہاں 430 انسانوں کو ہلاک کرنے والی شیرنی کو ہلاک کیا گیا



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…