بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

خونخوار شیرنی جس کےلئے فوج بلوانی پڑ گئی

datetime 7  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) جنگلی درندے انسان کے لئے ہمیشہ سے ہی بڑا خطرہ رہے ہیں لیکن نیپال اور بھارت میں تباہی مچانے والی ایک شیرنی نے انسانوں کی اتنی بڑی تعداد کو ہلاک کیا کہ اس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل ہوگیا۔”چمپا وات کی شیرنی“ نے 19 ویں صدی کے اواخر میں ہمالیہ کے پہاڑوں میں نیپال کے قریبی علاقوں میں حملوں کا آغاز کیا۔ جنگلوں میں سفر کرنے والے درجنوں دیہاتیوں کو اس نے چیر پھاڑ ڈالا۔ اسے مارنے کے لئے کئی شکاریوں کو بھیجا گیا لیکن یہ کسی کے قابو میں نہ آئی اور بالآخر اسے مارنے کے لئے نیپالی فوج بلوالی گئی۔ نیپالی فوج اسے مارنے میں تو ناکام رہی البتہ یہ سرحد پار کرتی ہوئی بھارتی علاقے میں داخل ہوگئی جہاں اس نے کوماﺅں ضلع میں انسانوں پر حملے جاری رکھے۔ رفتہ رفتہ اس شیرنی کی خونخواری اس قدر بڑھ گئی کہ یہ دن کی روشنی میں بھی دیہاتوں میں داخل ہوجاتی اور لوگوں پر حملہ کردیتی۔ اس کی دہشت اس قدر پھیلی کہ لوگوں نے گھروں سے باہر نکلنا بند کردیا اور ملازموں نے کام پر جانا چھوڑ دیا۔
1907ءمیں چمپا وات گاﺅں کی ایک 16 سالہ لڑکی کو اس شیرنی نے ہلاک کیا اور اس کے مردہ جسم کو کھینچتی ہوئی جنگل میں لے گئی۔ اس کے قدموں کے نشانات اور خون کی لکیر کا تعاقب کرتے ہوئے برطانوی شکاری جم کوربیٹ نے جنگل میں پہنچ کر اسے ہلاک کردیا۔ اس واقعے کی خبر سن کر ہزاروں کی تعداد میں دیہاتی جمع ہوگئے اور خوفناک درندے سے نجات پر شکر ادا کیا۔ شیرنی کے پوسٹمارٹم سے معلوم ہوا کہ اس کے بالائی اور زیریں جبڑے کا ایک ایک دانت ٹوٹا ہوا تھا جس کی وجہ سے یہ جنگلی جانوروں کا شکار نہیں کرسکتی تھی اور غالباً اسی بات نے اسے انسانوں کے شکار کی راہ دکھائی۔ چمپا وات قصبے میں چتار پل کے قریب آج بھی اس جگہ ایک پتھر نصب ہے جہاں 430 انسانوں کو ہلاک کرنے والی شیرنی کو ہلاک کیا گیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…