اسلام آباد(نیوز ڈیسک )اگر آپ ماﺅنٹ ایورسٹ کو دنیا کی بلند ترین چوٹی مانتے ہیں تو درحقیقیت تیکنیکی طور پر ایسا بالکل نہیں۔جی ہاں واقعی سطح سمندر سے بلندی کے لحاظ سے ماﺅنٹ ایورسٹ واقعی دنیا کی بلند ترین چوٹی ہے تاہم اگر ہم کسی پہاڑ کی زمین کی اندر چھپی لمبائی کا جائزہ لیں تو دنیا کی سب سے بلند چوٹی جزیرہ ہوائی کی ماﺅنا کیا ثابت ہوگی۔ایسا دلچسپ دعویٰ ایک نئی رپورٹ میں سامنے آیا ہے جس کے مطابق ماﺅنٹ ایورسٹ سطح سمندر سے 29 ہزار 35 فٹ بلند ہے جبکہ ماﺅنا کیا کی سطح سمندر سے بلندی صرف 13 ہزار 796 فٹ ہے تاہم یہ پہاڑ زمین کی سطح کے اندر بحر اوقیانوس میں بھی 19 ہزار 700 فٹ تک پھیلا ہوا ہے یعنی اسکا آدھے سے بھی کم حصہ ہماری آنکھوں کے سامنے ہوتا ہے۔اس طرح اس پہاڑ کی مجموعی لمبائی 33 ہزار 500 فٹ بنتی ہے یعنی ماﺅنٹ ایورسٹ سے بھی ایک میل زیادہ۔ ماﺅنا کیا درحققیت ایک متحرک آتش فشاں ہے جو کہ لگ بھگ 10 لاکھ سال پرانا پہاڑ ہے اور اس سے لاوا کا آخری بار اخراج 4600 سال قبل ہواتھا۔جزیرہ ہوائی کا یہ پہاڑ خلاءسے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک جنت سے کم نہیں کیونکہ بہت کم نمی، شفاف آسمان اورکسی بھی آلودگی سے دوری کے نتیجے میں یہاں سے مختلف کائناتی سلسلوں کا نظارہ بہت زبردست ثابت ہوتا ہے۔