اسلام آباد(نیو ڈیسک ) ہر ملک اور ہر قوم اپنے کچھ مخصوص تہوار مناتی ہے جو اس کی تہذیب و ثقافت کی عکاسی کرتے ہیں۔ باقی دنیا کی طرح چین میں بھی کئی قومی تہوار منائے جاتے ہیں جن میں سب سے بڑا اور رنگا رنگ تہوار نئے چینی سال کے آغاز پر منایا جاتا ہے۔لیکن آپ شاید جان کر حیران ہوں کہ چین میں ایک تہوار ایسا بھی منایا جاتا ہے جس میں ہزاروں کتوں اور بلیوں کا گوشت کھایا جاتا ہے۔
یہ تہوار وسطی چین کے علاقے یولن میں کئی دہائیوں سے ہر سال منایا جا رہا ہے۔ چینی باشندوں اور جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے سخت احتجاج پر گزشتہ سال مقامی حکام کی طرف سے اس کریہہ تہوار پر پابندی عائد کی گئی تھی لیکن اس سال بھی اس کی تیاریاں زوروشور سے جاری ہیں اور یہ 22نومبر کو منایا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس تہوار میں چوری شدہ کتوں اور بلیوں کا گوشت کھایا جاتا ہے۔یہ کتے اور بلیاں دور دراز کے علاقوں سے چوری کر کے لائے جاتے ہیں، ان میں سے اکثر راستے میں ہی بھوک اور پیاس سے مر جاتے ہیں، بچ جانے والوں کو پتھر مار مار کر ہلاک کر دیا جاتا ہے یا ان کے گلے پر چھری پھیر دی جاتی ہے۔ ”ہیومن سوسائٹی انٹرنیشنل“ نامی تنظیم اس حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے، تنظیم کے سربراہ پیٹر لی کا کہنا ہے کہ ملک بھر سے کتوں اور بلیوں کو چھوٹے چھوٹے پنجروں میں قید کر کے یولن لایا جا رہا ہے، پنجرے اس قدر تنگ ہوتے ہیں
کہ جانور اس میں کھڑے بھی نہیں ہو سکتے۔پیٹر لی نے کہا کہ ان جانوروں کو رات کے اندھیرے میں کاٹا جارہا ہے اور ہوٹلوں کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے مینیو سے ”ڈاگ میٹ“ کے الفاظ ہٹا دیں تاکہ یہ تہوار خفیہ طور پر منایا جا سکے اور حکام کو خبر نہ ہو۔ مقامی حکام بظاہر اس تہوار پر پابندی لگانے کے تاثرات دے رہے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ درپردہ وہ اس تہوار کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔