جکارتہ(نیوز ڈیسک ) اسکول جانا اکثربچوں کے لیے کسی کھیل سے کم نہیں ہوتا مگر انڈونیشا کے جزیرے جاوا میں اسکول جانے کے لیے جو راستہ اختیارکیاجاتا ہے۔اس پر سفر کرنا مضبوط دل کے مالک افرا دکے بس کی بات بھی نہیں ہوسکتی مگر وہان کے بچے آسانی سے اس راستے سے گزر جاتے ہیں ۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جزیرے جاوا پر ننھے فرشتے اپنے اسکول جانے کے لیے 100فٹ لمبے ایک ایسے معلق پل سے گزرتے ہیں جہاں سے گزرنے کے لیے پتلی سی لکڑی کی لائن بچھائی گئی ہے اور اسی پر سے بچے اپنی سائیکلوں پر سوار ہوکر سفر کرتے ہنسی خوشی اسکول جاتے ہیں ۔
جنگل کے اوپر معلق اس پل کو عبور کرنے کے دوران بچے پل کے ساتھ نصب تاروں کو ایک ہاتھ سے تھامے رکھتے ہیں تاکہ وہ نیچے نہ گر پڑیں جب کہ دوسرے ہاتھ سے اپنی سائیکل کو قابومیں رکھتے ہیں ۔
دیکھنے میں اس پل سے گزرنا جتنا بھی مشکل ہو مگر بچوں کودیکھ کرلگتا ہے کہ ان کے لیے یہ کوئی بڑی بات نہیں کیونکہ اس پل سے نہ گزرنے کی صورت میں انھیں پہلے پورا جنگل پار کرنا ہوگا اور پھر دریا کنارے پہنچ کر ایک کشتی میں بیٹھ کر دریا کے دوسری طرف جاکر اسکول کے راستے پر جانا ہوگا جو کافی لمبا ہے اور اس پر زیادہ وقت بھی صرف ہوتا ہے اسی لیے بچے اس راستے سے گزرنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔