اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چینی کا زیادہ استعمال براہ راست ٹائپ 2 ذیابیطس سے جڑا ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ اسے اپنی خوراک سے مکمل طور پر نکالنے کا فیصلہ کر رہے ہیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اگر آپ 30 دن تک چینی سے مکمل پرہیز کریں تو آپ کے جسم پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
چینی سے مکمل اجتناب بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے اور جلد سے متعلق کئی مسائل کا خاتمہ ممکن ہے۔ ایک مہینے تک چینی نہ کھانے سے بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح متوازن رہتی ہے، جس کے نتیجے میں ٹائپ 2 ذیابیطس اور اس سے جڑی دیگر بیماریوں کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہو جاتا ہے۔
اس کے علاوہ، چینی چھوڑنے سے روزانہ کیلوریز کی مقدار میں کمی آتی ہے، جو وزن کم کرنے اور موٹاپے کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ چینی کا زیادہ استعمال دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے، لہٰذا اس سے پرہیز کرنے سے دانتوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
فرکٹوز سے بھرپور میٹھے کھانے جگر میں چربی جمع ہونے (فیٹی لیور) کا باعث بنتے ہیں، لیکن چینی ترک کرنے سے اس بیماری کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔ مزید برآں، چینی سے پرہیز ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور ٹرائگلیسرائیڈ کی سطح کو کم کر کے دل کی بیماریوں کے خطرے میں بھی نمایاں کمی کر سکتا ہے۔
چینی زیادہ کھانے سے ذہنی دباؤ اور بےچینی میں اضافہ ہو سکتا ہے، لیکن اس سے دوری اضطراب اور ڈپریشن کی علامات میں کمی کا سبب بنتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، چینی نہ کھانے سے جسم میں توانائی کی سطح بھی مستحکم رہتی ہے، جس سے دن بھر زیادہ چاق و چوبند محسوس ہوتا ہے۔