لندن(این این آئی )فائزر/بائیو این ٹیک اور موڈرنا کی تیار کردہ ایم آر این اے ویکسینز کی افادیت وقت کے ساتھ کم ہوگئی جس کی جزوی وجہ فیس ماسک کے استعمال پر پابندی ختم ہونا اور کورونا کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کا پھیلائو ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات طبی جریدے دی نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں کیلیفورنیا یونیورسٹی کے محققین کی ٹیم کے لکھے خط میں بتائی گئی
محققین نے بتایا کہ مارچ سے جون 2021 کے دوران ویکسین کی افادیت علامات والی بیماری سے تحفظ کے لیے 90 فیصد سے زیادہ تھی مگر جولائی میں یہ گھٹ کر 64 فیصد تک پہنچ گئی۔محققین نے بتایا کہ ویکسینز کی افادیت میں کمی حیران کن نہیں، کلینکل ٹرائل کے ڈیٹا سے مکمل ویکسینیشن کے کئی ماہ بعد افادیت میں کمی کا عندیہ دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ مگر ہمارے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ کورونا کی قسم ڈلٹا کے پھیلائو کے باعث معمولی علامات والی بیماری کے خلاف ویکسینز کی افادیت مکمل ویکسینیشن کے بعد 6 سے 8 ماہ کے بعد نمایاں کمی آئی۔ماہرین نے بتایا کہ ویکسینیشن والے افراد میں کیسز کے باوجود ان لوگوں کو کووڈ کی سنگین شدت سے تحفظ ملا۔یو سی ایس ڈی کے ویکسینیشن والے کسی ورکر کو بیماری کے باعث ہسپتال میں داخل نہیں ہونا پڑا۔محققین کا کہنا تھا کہ کورونا کی دیگر اقسام کے مقابلے میں ڈیلٹا قسم زیادہ تر بالغ افراد میں 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں سے منتقل ہوئی۔ماہرین نے یہ بھی دریافت کیا کہ جنوری اور فروری میں ویکسینیشن مکمل کرانے والے افراد کے کیسز کی تعداد مارچ میں ویکسینیشن کرانے والوں کے مقابلے میں جولائی کے مہینے میں سب سے زیادہ تھی۔انہوں نے بتایا کہ جون سے جولائی کے دوران ویکسین کی افادیت میں ڈرامائی تبدیلی مختلف عناصر کے امتزاج کا نتیجہ تھی، ایک ڈیلٹا قسم کا ابھرنا، وقت کے ساتھ ویکسین کی افادیت میں کمی اور فیس ماسک کا لازمی استعمال ختم ہونے برادری میں وائرس کے پھیلا کا خطرہ زیادہ بڑھ گیا۔ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ مختلف اقدامات جیسے چار دیواری کے اندر فیس ماسک کا استعمال اور دیگر پر عملدرآمد ضروری ہے جبکہ ویکسینیشن کی شرح میں اضافے پر بھی کام ہونا چاہیے۔