کھٹمنڈو(این این آئی) دنیا کے بلند ترین مقام ماؤنٹ ایورسٹ پر کووڈ 19 کا اولین کیس سامنے آگیا۔نیپالی حکام نے بتایاکہ دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کے خواہشمند کوہ پیماؤں میں سے ایک میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی ہے۔ماؤنٹ ایورسٹ کو کوہ پیماؤں کے لیے حال ہی میں سخت پابندیوں کے ساتھ کوہ پیماؤں کے لیے
کھولا گیا تھا۔مارچ 2021 میں طویل عرصے بعد ماؤنٹ ایورسٹ کو کوہ پیماؤں کے لیے کھولا گیا تھا اور ان پر ٹیسٹ اور سماجی دوری جیسی پابندیوں کا اطلاق کیا گیا تھا مگر بیشتر کوہ پیماؤں نے پابندیوں کی پروا نہیں کی، فیس ماسک یا سماجی دوری جیسی تدابیر پر بیس کیمپ میں قیام کے دوران عمل نہیں کیا گیا۔نیپال کے سی آئی ڈبلیو ای سی ہاسپٹل کی میڈیکل ڈائریکٹر پراتویا پانڈے نے بتایا کہ بیس کیمپ کے حکام نے کوہ پیماؤں کو ایک دوسرے سے دور رکھنے کی کوشش کی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے وزارت صحت کے ساتھ مل کر کوہ پیماؤں اور عملے کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کی کوشش کی تھی۔نیپال کے محکمہ سیاحت کے سربراہ رودرا سنگھ نے بتایا کہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں اور ہمیں کوہ پیمائی معیشت کو بچانا ہے۔پہلا کوہ پیما گزشتہ ہفتے بیمار ہوا تھا اور یہ خیال کیا گیا تھا کہ اتنی اونچائی کے نتیجے میں لاحق ہونے والی بیماری سے متاثر ہے، مگر جب اسے بیس کیمپ سے کھٹمنڈو ہیلی کاپٹر سے منتقل کیا گیا تو ٹیسٹ سے کووڈ کی تشخیص ہوئی۔ نیپالی حکام نے بتایاکہ دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کے خواہشمند کوہ پیماؤں میں سے ایک میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی ہے۔ماؤنٹ ایورسٹ کو کوہ پیماؤں کے لیے حال ہی میں سخت پابندیوں کے ساتھ کوہ پیماؤں کے لیے کھولا گیا تھا۔