اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

کورونا کا زیادہ عرصہ مریض رہنے والے افراد روزے نہ رکھیں، ماہر ڈاکٹر کی ہدایات

datetime 9  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوظہبی (این این آئی )متحدہ عرب امارات میں نظام تنفس کے امراض کے ماہر ایک ڈاکٹر نے کووِڈ19 کی علامات کا زیادہ عرصہ شکار رینے والے مریضوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس مرتبہ ماہ رمضان میں روزہ نہ رکھیں۔عرب ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹر محمد حارث کا کہنا تھا کہ جنوری کے بعد سے متحدہ عرب امارات میں

کروناوائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھراضافہ ہوا ہے۔اس کا یہ مطلب ہے کہ اب زیادہ لوگ کووِڈ-19 کے مرض کی پیچیدگیوں کا شکارہورہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جو لوگ کووِڈ19کا شکار ہوکر شدید بیماررہے ہیں،انھیں اسپتال داخل کرنا پڑا ہے یااس وقت نقاہت کا شکار ہیں تو انھیں روزہ رکھتے وقت زیادہ محتاط ہونا چاہیے لیکن ان بیمار افراد کے مقابلے میں اگر صحت مند افراد روزہ رکھتے ہیں تو اس سے ان کی کرونا وائرس سے مقابلے کے لیے قوتِ مدافعت میں اضافہ ہوگا۔شارجہ سے تعلق رکھنے والے سانس ،ناک اور گلہ کے ماہرامراض نے بتایا کہ اس مرتبہ رمضان میں کووِڈ19 کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں گذشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ اضافے کا امکان نہیں کیونکہ 2020میں تو دنیا بھر میں اس مہلک وائرس کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا رجحان تھا اور اس کے مریض بڑھ رہے تھے۔البتہ انھوں نے شہریوں کو تلقین کی کہ وہ اجتماعی افطار یاعوامی اجتماعات میں جانے سے گریز کریں اور اس ضمن میں حکومت کی عاید کردہ پابندیوں کی پاسداری کریں۔سحر اور افطار کے وقت اپنی خوراک کا خاص خیال رکھیں اور صرف قوت بخش کھانے کھائیں۔ڈاکٹر حارث کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال کے برعکس اس مرتبہ بعد ازکووِڈ ہمارے پاس ایسے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے جو قوتِ

مدافعت کے اعتبار سے کمزور ہیں۔ان کے پھیپھڑے کم زور ہیں یا ان کے جسم کے دوسرے حصوں میں پیچیدگیاں پائی جارہی ہیں۔اس لیے میرے خیال میں ایسے لوگوں کے لیے بہتر یہ ہوگا کہ وہ روزے نہیں رکھیں کیونکہ وہ پانی کی کمی اور نقاہت کا شکار ہوسکتے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ صحت مند افراد کے لیے روزہ سود مند ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ بعض مطالعات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ روزے سے قوتِ مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔اس کی شرط یہ ہے کہ

روزہ دار پھل ، سبزیاں اور وٹامن ڈی کی حامل خوراک اکا زیادہ ستعمال کریں تو اس سے انھیں فائدہ ہوگا۔ڈاکٹرحارث نے یو اے ای میں کرونا وائرس سے بچا کے لیے ویکسین لگانے کی مہم کے پیش نظر یہ پیشین گوئی کی ہے کہ 2022 کا رمضان اس مرتبہ سے بالکل مختلف ہوگا اور فطری رجحان کے مطابق آیندہ سال تک کروناوائرس کے کیسوں کا خاتمہ ہوچکا ہوگا اورہم ایک مختلف رمضان گزاریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…